جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اہم اجلاس بدھ 16اکتوبر 2024 کو ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف آج ایس سی او اجلاس سے خطاب کریں گے .
وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہی اجلاس کے پہلے دن کے موقع پر عشائیہ کے دوران دیگر عالمی رہنماؤں کے ہمراہ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کا پرتپاک استقبال کیا۔
منگل کو وزیراعظم شہباز شریف نے مندوبین کے لیے پرتکلف عشائیہ دیا۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم سائیڈ لائنز پر دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم اور ہندوستانی ایف ایم نے مصافحہ کرتے ہوئے مختصر گفتگو کی۔
ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر منگل کو پاکستان پہنچے، جو تقریباً ایک دہائی میں اپنے حریف پڑوسی کا دورہ کرنے والے دہلی کے پہلے اعلیٰ سفارت کار ہیں۔
دفتر خارجہ کے اہلکار نے بتایا کہ جے شنکر کا طیارہ سہ پہر 3:30 بجے (1030 GMT) راولپنڈی کے نور خان ایئربیس پر اترا۔ ایئرپورٹ پر ڈی جی ساؤتھ ایشیا الیاس نظامی نے ان کا استقبال کیا۔
شنگھائی تعاون اجلاس میں شرکت کے لیے تمام رہنما اسلام آباد پہنچ گئےہیں۔
کرغزستان کے وزیر اعظم اکیل بیک زاپروف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شرکت کے لیے منگل کو اسلام آباد پہنچے، شہر بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس، ایک یوریشین سیکورٹی اور سیاسی گروپ جو کہ 2001 میں روس اور چین نے تشکیل دیا تھا، برسوں میں شورش زدہ جنوبی ایشیائی ملک کی طرف سے منعقد کی جانے والی سب سے بڑی تقریب ہے۔
چینی وزیر اعظم لی کیانگ پہلے ہی پاکستان میں موجود ہیں جب کہ روس کے وزیر اعظم میخائل میشوسٹن سمیت دیگر رکن اور مبصر ممالک کے مزید سات وزرائے اعظم بھی ذاتی طور پر شرکت کریں گے۔
اس تقریب نے ہندوستان، پاکستان کے پڑوسی اور روایتی حریف کے ساتھ زیادہ توجہ حاصل کی ہے، جس نے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے دورہ پاکستان کو بھیجا ہے کیونکہ دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
ایس سی او میں ایران، قازقستان، کرغز جمہوریہ، تاجکستان اور ازبکستان بھی شامل ہیں۔ بیلاروس اور منگولیا کے وزرائے اعظم بھی شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ایس سی او اجلاس میں معیشت اور تجارت کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ بلاک خطے میں مغربی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔
اسلام آباد میں تین دن کی عام تعطیل ہے، اسکول اور کاروبار بند ہیں جبکہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری تعینات ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق، پاکستانی فوج کے دستے دارالحکومت کے ریڈ زون، پارلیمنٹ کے مقام اور ایک ڈپلومیٹک انکلیو اور جہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے زیادہ تر اجلاس ہوں گے، کی حفاظت کریں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے قبل جنوبی ایشیائی ملک میں تھریٹ الرٹ زیادہ ہے، آئی ٹی پی نے اسلام آباد میں ایس سی او سربراہی اجلاس کے لیے ٹریفک پلان جاری کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایس سی او سربراہی اجلاس میں "معاشی معاملات، تجارت اور رابطوں پر توجہ دی جائے گی۔"
انہوں نے سربراہان مملکت کی حاضری کو "پاکستان کی تنظیمی صلاحیتوں پر اعتماد کا ثبوت" کے طور پر اجاگر کیا۔
تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں