--> تفہیم القرآن (نواں پارہ ) جہاد اور مؤمنین کی پانچ صفات | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن (نواں پارہ ) جہاد اور مؤمنین کی پانچ صفات

شیئر کریں:



تحریر: پروفیسر ڈاکٹر عبدالماجد ند یم
جامعہ پنجاب لاہور

*نواں پارہ 🌹قَالَ المَلَا🌹*

اس پارے کا خلاصہ بھی ہم دو حصوں میں پڑھیں گے ، (۱) ”سورة الأعراف“ کا بقیہ حصہ، (۲) ” سورة الأنفال “ کا ابتدائی حصہ

گزشتہ پارہ ” وَلَوْ اَنَّناَ“ میں ” سورة الأعراف “ کی مجموعی ۲۰۶آیات میں سے ۸۷ آیات آئی تھیں، لہذا اس کی بقیہ۱۱۹ آیات نویں پارہ ” قال المَلَا “ میں ہیں ۔ پھر مصحف کی ترتیب سے آٹھویں سورت ” سورة الأنفال“ اسی نویں پارے سے شروع ہوتی ہے اور اس کی آیت نمبر۳۰ تک یہ پارہ مکمل ہو جاتا ہے۔

نویں پارے کا پہلا حصہ ” سورة الأعراف“ کی آخری ۱۱۹ آیات (چودہ رکوعوں میں ) اور دوسرا حصہ ” سورة الأنفال “ کی پہلی ۳۰ آیات (تین آیات زائد چار رکوعوں میں ) ہیں ، اس طرح اس پارہ میں مجموعی طور پر آیات کی تعداد ۱۴۹ہے جو کہ تین آیات زائد اٹھارہ رکوعوں میں ہیں۔

*🌹پہلا حصہ –سورة الأعراف کی آخری۱۱۹ آیات (آیت 88-206) 🌹*

اس حصے میں سات باتیں نمایاں ہیں :

۱. انبیا کے قصص کا بقیہ اور منکرین کے بارے میں اللہ تعالی کی سنّت

۲. عہد الستُ کا ذکر ۳. بلعم بن باعورا کا قصہ

۴. تمام کفار چوپائے کی طرح ہیں ۵. قیامت کا علم کسی کو نہیں

۶. نبی پا ک صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ ہدایات اور تسلّی ۷. قرآن کی عظمت کا بیان

*۱. انبیا کے قصص کا بقیہ اور منکرین کے بارے میں اللہ تعالی کی سنّت*

آٹھویں پارہ کے آخر میں حضرت شعیب علیہ السلام کا قصہ شروع ہوا تھا، اس پارے کے شروع میں ، اس قصّے کا بقیہ حصہ بیان کیا جا رہا ہے ۔جب حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کی برائیوں اور فتنہ فساد پر روک ٹوک کی تو ان کے متکبر سرداروں نے انھیں دھمکایا مگر آپ علیہ السلام نے اللہ پر توکل اور بھروسہ رکھا ۔بالآخر آپ کی قوم بھی گزشتہ متکبر قوموں کی طرح تباہ و برباد ہو گئی ۔

اس کے بعد اللہ تبارک وتعالی نے منکرین کی بابت اپنی سنت کو بیان فرمایا کہ جھٹلانے والی قوموں کے بارے میں ہمارا یہ دستور رہا ہے کہ ہم انھیں تنگی و تکلیف میں بھی مبتلا کرتے ہیں کہ شاید وہ ہماری طرف رجوع کریں، الغرض جب وہ نرمی یا سختی کسی بھی طریقے سے نہیں سمجھتے تو ہم انھیں اچانک اپنے عذاب کی گرفت میں لے لیتے ہیں اس طرح کہ انھیں خبر ہی نہیں ہوتی۔ اس کے ساتھ ہی اللہ تعالی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مخاطبین اہل مکہ کو متنبہ فرمایا کہ اگر تم بھی انھیں متکبّرین منکرین کے راستے پر چلتے رہے انھی کے طور طریقوں کا اختیار کیے رکھا تو پھرتمھیں بھی عذاب الہی سے کوئی نہیں بچا سکے گا ۔

اس کے بعد حضرت موسی علی نبیّنا وعلیہ الصلاة والسلام کا تفصیلی واقعہ ہے ۔ اس طرح پچھلے پارے کے پانچ اور اس پارے کے ایک قصے سمیت سورة الأعراف میں چھے انبیا کے قصے بیان کیے گئے ہیں ان میں پہلے پانچ قصے اختصار کے ساتھ جب کہ آخر میں حضرت موسی علیہ السلام کا قصہ تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے حضرت موسی علیہ السلام کی رسالت کے دونوں پہلو بیان ہوئے ہیں سمندر پار کرنے اور فرعون کی لشکر کے غرق ہونے سے پہلے فرعون کے ساتھ پیش آنے والے واقعات اور پھر فرعون کے لشکر کے ڈوب جانے کے بعد بنو اسرائیل کے ساتھ وادی سینا میں پیش آنے والے واقعات۔

*۲. عہد الستُ کا ذکر*

اس پارے کے اس حصے میں ”عہد الستُ“ کا بیان ہوا ہے جب عالم ارواح میں تمام انسانوں سے اللہ کے حکموں کی تعمیل کا وعدہ لیا گیا تھا مگر اکثر انسانوں نے اس عہد کو فراموش کر دیا ۔

*۳. بلعم بن باعوراء کا قصہ*

بلعم بن باعورا ء جسے علم و شرف عطا کیا گیا تھا لیکن بدبختی اس پر غالب آگئی کہ اس نے اپنے علم کو دنیا کے چند ٹکڑوں کے عوض فروخت کر دیا ۔ تو اللہ تعالی نے بیان فرمایا کہ وہ کتے کی طرح ہے جو بہر صورت ہانپتا ہے چاہے اس پر حملہ کیا جائے یا اسے چھوڑ دیا جائے ۔ در اصل یہ تشبیہ اس شخص کی نفسانی حرص کے ہے ، کیونکہ کتے پر کوئی چیز پھینکی جائے تو خواہ وہ اسے مارنے کے لیے پھینکی گئی ہو وہ اپنی زبان نکال کر اس پر اس حرص میں لپتا ہے کہ شاید یہ کوئی کھانے کی چیز ہو ۔اس طرح جو شخص دنیا کی حرص میں مبتلا ہو جائے وہ بھی ہر موقع سے دنیا کا مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس کے لیے ہر حال میں ہانپتا ہی رہتا ہے ۔

*۴. کوئی بھی کافر ہو اس کے جہنّم میں جانے کے اصل سبب کا بیان *

اللہ تعالی نے انسان کو دل و دماغ ، آنکھیں اور کان الغرض مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے جو حق و باطل میں فرق کرنے میں اسے کام دیتی ہیں لیکن ایمان کے حوالے سے جو شخص ان صلاحیتوں سے فائدہ نہ اٹھائے اور کافر کا کافر ہی رہے ایسے لوگوں کو اللہ تعالی نے چوپاؤں سے تشبیہ دی ہے کیونکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو محض کھانے پینے اور عارضی مفادات تک رکھتے ہیں جو جانوروں کا خاصہ ہے کہ وہ اپنی آخرت کو مدّ نظر نہیں رکھتے، تو ایسے غافل جنھوں نے اپنی آخرت کو بھلا کر دنیا کو ہی اپنی صلاحیتوں کا ہدف بنا لیا ہے ان کے نصیب میں جہنّم کا عذاب ہے۔

*۵. اس بات کا بیان کہ قیامت کا علم کسی کو نہیں *

اس حصے میں یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ قیامت کا معین علم کسی کو بھی نہیں ہے ۔

*۶. نبی پا ک صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ ہدایات اور تسلّی *

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما دیا گیا کہ آپ کہہ دیجیے کہ میرا ولی و سہارا اللہ ہی کی ذات ہے جس نے کتاب نازل کی اور وہ نیک لوگوں کی رکھوالی کرتا ہے ۔ساتھ ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایات دی گئیں کہ آپ درگزر کا رویہ اپنائیے اس حالت میں کہ نیکی کا حکم بھی چلتا رہے اور جاہلوں کی طرف دھیان نہ دیجیے۔

*۷. قرآن کی عظمت کا بیان اور ربّ سے لو لگانےکا حکم*

سورة الأعراف کی ابتدا بھی قرآن کی عظمت کے بیان سے ہوئی تھی اور اس کا اختتام بھی اس کی تعظیم اور ادب و احترام کے بیان پر ہوا ہے ، فرمایا: ”جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے سنو اور خاموشی اختیار کرو تا کہ تم پر حم کیا جائے۔“ جب کوئی شخص قرآن کی عظمت کو ملحوظ رکھتے ہوئے توجہ سے سنتا ہے اور اس کی آیات میں غور و تدبر کرتا ہے تو اس کا دل متأثر ہوتا ہے جسم کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو رواں ہو جاتے ہیں ۔

اورغفلت سے بچ کر اپنے رب کا صبح و شام ذکر کیا کرو ، اپنے دل میں بھی ، عاجزی اور خوف کے (جذبات کے) ساتھ اور زبان سے بھی، آواز بہت بلند کیے بغیر اور پھر آخر میں مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے پہلی آیت سجدہ ہے ۔جس میں اس چیز کا بیان ہے کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جو آپ کے ربّ کے قرب میں ہیں وہ اس کی عبادت سے استکبار نہیں کرتے اور اس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اس کے لیے سجدے کرتے رہتے ہیں۔

*🌹دوسرا حصہ –سورة الأنفال کی پہلی ۳۰ آیات (آیت 01-30) 🌹*

یہ سورت کیونکہ مدنی ہے جن میں شرعی احکام کے بیان کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے ، اس سورت میں جہاد فی سبیل اللہ کا موضوع بہت نمایاں ہے ، اس حوالے سے تین باتیں ہمارے سامنے آتی ہیں :

۱. غزوہ بدر اور مال غنیمت کا حکم ۲. مؤمنین کی پانچ صفات

۳. جہاد کے حوالے سے اصولی ہدایات اور ”یا أیھا الّذین آمنوا“کے الفاظ سے خطاب

*۱. غزوہ بدر اور مال غنیمت کا حکم*

یہ سورت غزوہ بدر کے بعد نازل ہوئی جو کہ تاریخ اسلام میں ہونے والے غزوات کی بنیاد اور ابتدا تھا، اس غزوہ میں اللہ کی نصرت کا دیکھتی آنکھوں سے مشاہدہ کیا گیا اور ایک چھوٹے سے لشکر نے اپنے سے کئی گنا بڑے لشکر کو شکست سے دو چار کیا ۔ لہذا اس سورت کی ابتدا مال غنیمت کا حکم بیان کرنے سے ہوئی ہے کیونکہ اس کی تقسیم کے بارے میں ابھی تک کوئی شرعی حکم نازل نہیں ہوا تھا ۔

*۲. مؤمنین کی پانچ صفات*

مال غنیمت کی تقسیم کےاصولی حکم کے بیان کے ساتھ ہی سچے مؤمنین کی پانچ صفات بیان کی گئی ہیں :(۱) اللہ کی خشیت، (۲) تلاوت قرآن سے ایمان کا اضافہ، (۳)رحمن پر توکل، (۴) نماز کی حفاظت، (۵) اور اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان(آیات: ۲، ۳) ۔
*۳. جہاد کے حوالے سے اصولی ہدایات اور ”یا أیھا الّذین آمنوا“کے الفاظ سے خطاب*
سورة الأنفال میں جہاد کے حوالے سے ایسے اصول بتائے گئے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر مسلمان اپنے دلوں کو زندہ رکھ کر عزت و سعادت کا  اپنا مطلوبہ مقام پا سکتے ہیں ۔اس ضمن میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس میں اللہ تعالی نے مخاطبین کو چھے بار ”یا أیھا الّذین آمنوا“کے الفاظ سے خطاب فرمایا ہے ، ان میں سے پانچ مرتبہ اسی نویں پارے میں یعنی آیت نمبر ۱۵، ۲۰، ۲۳، ۲۷ اور ۲۹ میں جب کہ ایک دفعہ یہ خطاب آیت نمبر ۴۶ میں ہے جو کہ دسویں پارہ میں ہے ۔

پہلا خطاب آیت نمبر ۱۵ میں ہے جس میں فرمایا : ”اے ایمان والو! جب تم میدان جنگ میں کافروں سے ٹکڑاؤ تو ان سے پیٹھ مت پھیرو۔

دوسرا خطاب آیت نمبر ۲۰ میں ہے، فرمایا: ”اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کے حکم کی اطاعت کرو اور اس سے سن کر اعراض نہ کرو۔“

تیسرا خطاب آیت نمبر ۲۳ میں ہے ،فرمایا: ”اے ایمان والو! اللہ اور رسول کا حکم مانو جب وہ تمھیں ایسے کام کی طرف بلائیں جس میں تمھاری زندگی ہے۔ “

چوتھا خطاب آیت نمبر ۲۷ میں ہے ، فرمایا: ”اے ایمان والو! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو اور آپس کی امانتوں میں جان بوجھ کر خیانت نہ کرو۔“

پانچواں خطاب آیت نمبر ۲۹ میں ہے ، فرمایا: ”اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرتے رہو گے تو وہ تمھیں فرقان عطا کر دے گا ، تمھارے گناہ تم سے دور کر دے گا اور تمھیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے ۔“

چھٹا خطاب آیت ۴۶ میں ہے جو کہ دسویں پارے میں آئی ہے ، اس میں فرمایا: ”اے ایمان والو! جب کسی جماعت سے تمھارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ اور اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا ورنہ تم بزدل ہو جاؤ گے اور تمھاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر سے کام لو کہ اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,59,تعلیم,46,ٹیکنالوجی,25,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,19,شوبز,6,صحت,18,کاروبار,23,کالم,3,کھیل,14,ویڈیوز,43,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن (نواں پارہ ) جہاد اور مؤمنین کی پانچ صفات
تفہیم القرآن (نواں پارہ ) جہاد اور مؤمنین کی پانچ صفات
Understanding the Quran (para nine) Jihad and the five attributes of believers professor doctor Abdul Majid Punjab University Lahore
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgsnrWy3bo7lHhn7_DR_iqBDXtv8WQyenunC-U1mFNrs932ktQK-92OLriu_4dv-yCgVUyPQjGzwdt8Iv9qWrkGR0_KyNbk8iLdt_BNz--QUgtYug7_Y_1fx6oXByPAvj7jrCr6fwTXwT8uo4Srv8vJZwul9TpXngo92QqBNW5Sox6TBST8RckggZaM4Q/s16000/quran-gfc3e00a45_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgsnrWy3bo7lHhn7_DR_iqBDXtv8WQyenunC-U1mFNrs932ktQK-92OLriu_4dv-yCgVUyPQjGzwdt8Iv9qWrkGR0_KyNbk8iLdt_BNz--QUgtYug7_Y_1fx6oXByPAvj7jrCr6fwTXwT8uo4Srv8vJZwul9TpXngo92QqBNW5Sox6TBST8RckggZaM4Q/s72-c/quran-gfc3e00a45_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/03/Understanding%20the%20Quran-parah-nine-Jihad-five-attributes-believers.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/03/Understanding%20the%20Quran-parah-nine-Jihad-five-attributes-believers.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست