--> تفہیم القرآن(تیسواں پارہ) قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی کامیابی ہے | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن(تیسواں پارہ) قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی کامیابی ہے

شیئر کریں:



تحریر:پروفیسر ڈاکٹر عبدالماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور
🌳پارہ وار خلاصہ مضامین قرآن مجید🌳
*تیسواں پارہ🌹عمَّ🌹*
تيسواں پارہ سینتیس مكمل سورتوں پرمشتمل ہے، پہلی دو سورتیں سورة النبا اور سورة النازعات جو كہ دو دو ركوعوں پر مشتمل ہیں باقی تمام پینتیس سورتوں میں ایك ایك ركوع ہے۔
تیسویں پارے میں مجموعی طور پر (۳۹) ركوع ہیں جو (۵۶۲) آیات پر مشتمل ہیں۔

*🌹(۱) سورة النبأ 🌹*
سورة النبا میں قیامت كے متعلق كافروں كے شك اور تردد كی نفی كی گئی ہے اور قیامت كا نقشہ كھینچا گیا ہے ، اور واضح كیا گیا ہے كہ سركشوں كے لیے عذاب ہے جس میں اضافہ ہوتا رہے گا ، اور متقین كے لیے انعام و اكرام ہے ، اس دن فرشتے میدان حشر میں صف باندھے كھڑے ہوں گے، بغیر اجازت كوئی نہیں بول سكے گا، اس دن كفار تمنا كریں گے كہ كاش ہم مٹی ہوجاتے۔
*🌹(۲) سورة النّازعات 🌹*
اس سورت میں بھی قیامت كا ذكر ہے اور كفار و مشركین كی بے باكی و بےشرمی كی كیفیت كے جواب میں فرمان باری ہے كہ قیامت كے دن ان كے دل دھڑك رہے ہوں گے، دہشت ، ذلت اور ندامت كی وجہ سے ان كی نظریں جھكی ہوں گی، اللہ تعالی دنیا میں بھی عذاب كے چند نمونے دكھا دیتا ہے اس حوالے سے تاریخی شہادت كے طور پر فرعون كا ذكر كر كے بتایا كہ اس كا انجام یاد ركھو اور ساتھ ہی فرما دیا كہ یہ كافر جس دن اس قیامت كو دیكھیں گے تو ان كو اس دنیا كی حقیقت اور كم قدری فورًا معلوم ہو جائے گی۔
*🌹 (۳) سورة عبس🌹*
رحمت دو عالم حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم ایك موقع پر سرداران قریش كو دعوت اسلام دینے میں مصروف تھے اس موقع پر ایك نابینا صحابی حضرت عبد اللہ ابن ام مكتوم رضی اللہ عنہ آئے اور انھوں نے نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی توجہ اپنی طرف حاصل كرنی چاہی ، نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو یہ انداز پسند نہ آیا ، اس موقع پر یہ سورت نازل ہوئی جس میں نابینا صحابی كی دل جوئی كی گئی ہے اور قرآن و دین كی طرف متوجہ ہونے والوں كو توجہ دینے كا كہا گیا ہے ، اور واضح كیا گیا كہ قرآن نصحیت ہے جو اس سے نصیحت حاصل كرنا چاہے ، اور جو اس سے بے گانا رہنا چاہے وہ خود ہی اپنے اس رویے كا ذمہ دار ہے ، اس كے علاوہ قیامت كے احوال كے حوالے سے بھی بتایا گیا كہ ایمان والوں كے چہرے قیامت كے دن روشن ہنسنے والے ہوں گے جب كہ كفار كے چہرے سیاہ ہوں گے۔
*🌹 (۴) سورة التكویر 🌹*
اس سورت میں بھی قیامت كا منظر كھینچا گیا ہے كہ وہ ایسا دن ہو گا كہ اس دن اس كائنات كی كوئی بھی چیز محفوظ نہیں ہو گی، سورج، چاند ، ستارے ، پہاڑ اور سمندر سب ریت كے گھروندے ثابت ہوں گے ، اس كے بعد اللہ تعالی نے چار قسمیں كھا كر قرآن مجید اور نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی نبوت و رسالت كی حقانیت كو بیان فرمایا ہے نیز یہ اللہ كا كلام ہے جو تمام عالم كے لیے نصیحت ہے۔
*🌹 (۵) سورة الانفطار 🌹*
اس سورت میں اس چیز كا بیان ہے كہ انسان اس ظاہری دنیا میں ریجھ كر انسان اپنے پروردگار كے بارے میں دھوكے میں پڑا ہوا ہے ، اس كے احسانات بھلا كر نافرمانی اور ناشكری پر اتر آیا ہے ، قیامت كے دن حقیقت واضح ہو جائے گی اور دو قسم كے انسان سامنے ہوں گے ۔ نیك، جن كا ٹھكانا جنت ہے اور فجّار ، ان كا ٹھكانا دوزخ ہے۔
*🌹 (۶) سورة المطففین 🌹*
اس سورت میں لینے دینے كے مختلف اصول اور پیمانے برتنے والوں انسانوں كے حقوق غصب كرنے والوں كے لیے بربادی كی وعید ہے۔ قیامت كی ہولناكیوں كا ذكر كر كے بتایا گیا ہے كہ دنیا میں ظاہر ی حالت كی وجہ سے مجرم اور سركش نیك لوگوں كا مذاق اڑاتے تھے ، تو قیامت كے دن نیك لوگ ان پر ہنسیں گے۔
*🌹 (۷) سورة الانشقاق🌹*
قیامت كی ہولناكیوں كا اس انداز میں ذكر ہے كہ آسمان پھٹ جائے گا او رجب حساب لیا جائے گا تو كچھ لوگوں كو نامہ اعمال ان كے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا ، وہ خوش ہوں گے ، اور جنت میں جائیں گے ، اور جن كے نامہ اعمال پیٹھ كے پیچھے دیے جائیں گے وہ جہنم میں جائیں گے۔
*🌹 (۸) سورة البروج 🌹*
حق پسند اہل ایمان كو دنیا كی زندگی میں ان كی حق پسندی كی وجہ سے بڑے بڑے ظالموں سے جس طرح كی تكلیفوں كا سامنا كرنا پڑتا ہے اس كے باوجود استقامت والوں كے پاؤں نہیں لڑكھڑاتے ان كی تعریف كی گئی ہے اور ان كے مقابلے پر ظالموں كو اللہ كی پكڑ سے ڈرایا گیا ہے كہ وہ بہت شدید ہے ، كہ جب وہ آتی ہے تو كوئی اس كے عذاب سے نہیں بچ سكتا۔
*🌹 (۹) سورة الطارق 🌹*
اس سورت میں اللہ تعالی نے آسمان ، اور رات كو چمكنے والے ستارے كی قسم كھا كر فرمایا ہے كہ ہر انسان پر نگہبان فرشتہ مقرر ہے ، انسان اپنی تخلیق پر غور كرے، اللہ كی تدبیر كے مقابلے پر انسانی چال كچھ نہیں كر سكتی، دنیا كی بظاہر پُر رونق زندگی اور اللہ تعالی كا فوری طور پر نہ پكڑنا در اصل كفار كے لیے ڈھیل ہے جو بالآخر عذاب الہی میں گرفتار ہوں گے۔
*🌹 (۱۰) سورة الأعلی🌹*
اللہ تبارك وتعالی كی تسبیح كا حكم دے كر بتایا گیا ہےكہ اسی نے انسان كو پیدا اور اس كے وجود كو متوازن بنا یا ، اس كے لیے رہنمائی كا بندو بست كیا ، اس كے ارد گرد كی رنگارنگ اور تغیر پذیر كائنات كی تخلیق كرنے والی ذات بھی اسی ربّ اعلی ہی كی ہے ۔
نبی اكرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم وحی كے ابتدائی دور میں حفاظت قرآن كے حوالے سے فكر مند تھے تو اللہ تعالی نے آپ كو تسلی دیتے ہوئے فرمایا كہ ہم آپ كو اس طرح پڑھا دیں گے كہ آپ بھول نہیں سكیں گے الَّا یہ كہ اللہ تعالی خود آپ كو كوئی بات بُھلانا چاہے آپ اپنے كارِ نبوت میں لگے رہیں لوگوں كونصیحت كرتے رہیں ۔
اس كے بعد انسانیت كی كامیابی كا نسخہ عطا فرماتے ہوئے فرمایا وہ شخص كامیاب ہے جس نے اپنی ذات كو پاك كر لیا اور اپنے رب كے نام كا ذكر كیا اور نماز ادا كی ، لیكن عمومی انسانی مزاج یہ ہے كہ دنیا كو آخرت پر ترجیح دیتے ہیں حالانكہ آخرت تو ہمیشہ رہنے والی ہے ، پھر اس كے بعد وضاحت كی كہ یہی اصول گذشتہ آسمانی صحیفوں میں بھی ہیں ان میں دو انبیا كے صحائف كا نام لے كر ذكر فرمایا : (۱) حضرت ابراہیم علیہ السلام ، (۲) حضرت موسی علیہ السلام ۔
*🌹 (۱۱) سورة الغاشیة 🌹*
”غاشیة“ یعنی ڈھانپ لینے والی ، یہ قیامت كی صفات میں سے ایك صفت ہے كہ اس كی ساری ہولناكیاں مخلوق كو ڈھانپ لیں گی ، اس میں قیامت كے اس پہلو كو سامنے لایا گیا ہے اور یہ اس دن كفار كے چہرے جُھلسے ہوں گے جب كہ مؤمنوں كے چہرے تروتازہ ہوں گے، اس سورت میں عبرت پذیری كے نقطہ نظر سے اونٹ، آسمان ، پہاڑ اور زمین كی تخلیق پر غور كرنے كی ترغیب بھی دی گئی ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو بھی ہدایت دی گئی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم اپنے كارِ نبوت كو ادا كرتے رہیے ان كا حساب كتاب ہمارے ذمے ہے۔
*🌹 (۱۲) سورة الفجر 🌹*
”فجر“، دس راتوں ، جفت اور طاق، اور جب رات جانے لگے كی قسم كھا كر ارشاد فرمایا كہ عقل والے كے لیے اس كے اندر بڑی بات پائی جاتی ہے ۔اس سورت میں گذشتہ اقوام میں سے قوم عاد ، قوم ثمود اور فرعون كے بارے میں بتایا كہ انھوں نے اپنی طاقت اور رسوخ كے بل بوتے پر بڑا فساد پھیلایا ہوا تھا بالآخر اللہ نے ان پر اپنے عذاب كا ایسا كوڑا برسایا كہ انھیں تہس نہس كر كر ركھ دیا ۔اس كے بعد عمومی انسانی فطرت كو سامنے ركھا كہ جب انھیں كوئی نعمت ملتی ہے تو وہ اپنے آپ كو عزت دار سمجھتے ہیں اور جب انھیں مال كی تنگی كا سامنا كرنا پڑتا ہے تو وہ اپنے رب كا شكوہ كرتے ہیں حالانكہ ان كی اپنی حالت یہ ہوتی ہے كہ وہ كمزور طبقوں كا خیال نہیں ركھتے اور حرص اس قدر ہے كہ ہر چیز اپنے لیے سمیٹ لیتے ہیں اس كے بعد قیامت كے چند احوال اور جزا و سزا كا قانون یاد دلا كر گویا یہ احساس دلایا گیا كہ دنیا كی زندگی اصل نہیں ہے تمام تر تیاری اور حوصلہ آخرت كی زندگی كے لیے ركھو۔
*🌹 (۱۳) سورة البلد 🌹*
چند قسموں كو ثبوت كے طور پر پیش كر كے كہا كہ آرام و راحت صرف قانونِ الہی كے مطابق زندگی گزارنے میں ہے ، انسان كی شكر گزاری یہ ہے كہ انسانوں كو غلامی، قید سے چھڑائے، یتیموں ، مسكینوں كی مدد كرے، بھوكوں كو كھانا كھلائے اور آپس میں حق كی وصیت كرتا رہے اور آنے والی مشكلات پر صبر كرے۔
*🌹 (۱۴) سورة الشَّمس 🌹*
سورج ، چاند، دن ، رات ، آسمان ، زمین اور نفس انسانی كی قسم كھا كر فرمایا كہ انسان اپنے رب سے ڈرے اور نفس كا تزكیہ كرے تو كامیاب ہے ورنہ ناكام، ناكامی كے نمونے كے طور پر قوم ثمود كی نافرمانی كا حوالہ دے كر فرمایا كہ وہ بالآخر اللہ كے عذاب كی پكڑ میں آئی اور ہلاك ہوئی۔
*🌹 (۱۵) سورة اللَّیْل 🌹*
اس سورت میں بتایا گیا ہے كہ جو لوگ قرآن كے مطابق زندگی گزارتے ہیں ، ان كی طریقہ اعطا یعنی دینا، تقوی اور اچھی بات كی تصدیق كرنا ہے ان كے لیے ہم آسانی و سہولت كی منزل فراہم كر دیتے ہیں كہ وہ كامیاب ہیں ، جب كہ اس كے بالمقابل جو بخل ، بے پرواہی اور اچھائی كو جُھٹلانے كی روش پر چلے اس كے لیے ہم كٹھن راہ مہیا كرتے ہیں یعنی ناكامی ان كا مقدر ہے ۔
*🌹 (۱۶) سورة الضُّحَي 🌹*
یہ سورت مكہ میں اس وقت نازل ہوئی جب نبوت كے ابتدائی دور میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے اللہ تعالی نے كسی حكمت كی خاطر كچھ دیر كے لیے سلسلہ وحی موقوف ركھا ، اس پر اہلِ مكہ نے پروپیگنڈا كیا كہ اس كے رب نے اس كو چھوڑ دیا ہے ۔یہاں اللہ تعالی نے قسم كھا كر فرمایا كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے رب نے نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو چھوڑا ہے اور نہ ناراض ہے، نیز تسلی دی كہ آپ كی زندگی كا ہر آنے والا دور پہلے دور سے بہتر ہو گا اور اللہ تعالی آپ پر اس قدرعنایتیں فرمائے گا كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم راضی ہو جائیں گے ، اس خوش خبری كی تائید میں آپ كے ماضی كے تین احوال كا حوالہ دے كر تلقین فرمائی كہ آپ مظلوم طبقوں كی سر پرستی فرمائیں اور اپنے رب كی نعمت كا اعتراف اور بیان كرتے رہیے۔
*🌹 (۱۷) سورة الانشراح 🌹*
اس سورت میں اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے ساتھ دین اور ان كے عظیم القدر مشن كے حوالے سے جو گراں قدر ذمہ داریاں دی تھیں اس كے حوالے سے آپ كے سینے كو كھولنے اور آسانیاں بہم پہنچانے اور آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے ذكر كو بلندی عطا فرمانے كے انعام كا ذكر فرما كر كائنات میں رواں اپنی سنت بھی بیان فرمائی كہ تنگی كے بعد فراخی ہوا كرتی ہے ، اور آخر میں تلقین فرمائی كہ اپنے مشن پر قائم رہیے جب اس سے كچھ فراغت ہوا كریں تو پھر یكسو ہو كر اللہ كی طرف متوجہ ہو جائیے۔
*🌹 (۱۸) سورة التِّین 🌹*
اس سورت میں اللہ تبارك وتعالی نے چار قسمیں كھا كر فرمایا ہے كہ انسان كو بہترین سانچے پر پیدا كیا ہے ، اور ساتھ یہ بھی وضاحت كی كہ انسان كو عظمت ایمان اور اعمال صالحہ كی بدولت ملتی ہے جب كہ كفر وتكذیب سے ذلت كی گہرائی میں گر جاتا ہے ۔
*🌹 (۱۹) سورة العلق 🌹*
یہ سورت جس كی ابتدائی پانچ آیات سب سے پہلی وحی كی صورت میں نازل ہوئیں ، اس میں رب كے نام كو بنیاد بنا كر پڑھنے كا حكم ہے اور ساتھ ہی اس كی تخلیق ، اور قلم كے ذریعے اس علم كے فروغ اس طرح تمام مخلوقات پر انسان كی فضیلت كا ذكر ہے ۔اس كے علاوہ اس سورت كے آخری حصے میں اس بات كا ذكر ہے كہ آخرت سے لا پرواہ انسان كے لیے مال و دولت انسان سركشی كا ذریعہ بن جاتا ہے ، اس طرح وقت كے فرعون ابو جہل كی صفات اور انجام كا ذكر ہے۔
*🌹 (۲۰) سورة القدر 🌹*
اس سورت میں بتایا گیا ہے كہ جس رات میں قرآن نازل كیا گیا ہے اس كی عظمت كا حال یہ ہے كہ یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس میں قرآن مجید سے اپنی نسبت اور تعلق مضبوط كرنے كی انتہائی ترغیب ہے اور یہ بتا دیا گیا ہے كہ قرآن سے تعلق اور نسبت كتنی قیمتی شے ہے كہ زمانے كی اس گھڑی ، رات كو جسے قرآن كے نزول سے نسبت ہے اس كو اللہ تعالی نے زمانے كی تمام گھڑیوں اور اوقات پر اس قدر بلند و اعلی مقام عطا فرمایا ہے ۔
*🌹 (۲۱) سورة البیِّنة 🌹*
اس میں یہ بتایا گیا ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی ذات عالیہ خود رسالت كی ایك روشن دلیل ہے ، اور یہ كہ كوئی عمل بغیر ایمان كے اور ایمان بغیر اخلاص كے معتبر نہیں ہے ، اور ہر نبی نے اپنی امت كو اسی بنیاد پر دعوت دی ۔ آخر میں وضاحت سے فرما دیا كہ كفر و شرك كرنے والے بد ترین مخلوق ہیں ہمیشہ جہنم میں رہیں گے جب كہ ایمان و اعمال صالحہ والے بہترین مخلوق ہیں ، ان كو جنت كی ابدی نعمتیں اور رب كی رضا حاصل رہے گی۔
*🌹 (۲۲) سورة الزِّلزال 🌹*
اس سورت میں قیامت كے خوفناك زلزلے كا ذكر ہے جب زمین سب اگل دے گی اور ذرہ بھر بھی نیكی ہو یا بدی سب ظاہر ہو جائے گا۔
*🌹 (۲۳) سورة العادیات 🌹*
اس میں اپنے مالك كی وفاداری میں سر شار سر دھن كی بازی لگا دینے والے گھوڑے كی قسم اٹھا كر انسان كو اپنے رب كے لیے جان و مال لُٹا دینے كی ترغیب دی گئی ہے اور ساتھ ہی یہ واضح كیا گیا ہے كہ انسان مال كی شدید محبت كا اسیر ہے ، جس نے بالآخر قبر میں جانے والے انسان كا ساتھ چھوڑ جانا ہے ، بالآخر اس انسان كو اپنے رب كے حضور پیش ہونا ہے ۔
*🌹 (۲۴) سورة القارعة 🌹*
قیامت كی ہولناكی بیان ہوئی ہے اور یہ واضح كیا گیا ہے كہ جب قیامت كا وقوع ہو جائے گا تو ہر چیز اپنا وزن كھو بیٹھے گی صرف اعمال صالحہ اپنا وزن ركھتے ہوں گے لہذا اس دن جس كا پلڑا بھاری ہو گا وہ من پسند زندگی پا لے گا اور جس كا پلڑا ہلكا ہو گیا وہ جلتی آگ كا ایندھن بنے گا۔
*🌹 (۲۵) سورة التّكاثر 🌹*
اس سورت میں یہ بتایا گیا ہے كہ دنیا میں مال و دولت اور ہر چیز كی كثرت اور حرص انسان كو ہلاكت میں ڈال دیتی ہے جب كہ دنیا كی نعمتوں كا تو حساب ہونا ہے ، انسان كو ہر ایك نعمت كا جواب دہ ہونا ہے ۔
*🌹 (۲۶) سورة العصر 🌹*
اس سورت میں بتایا گیا ہے كہ ایمان، عمل صالح اور ایك دوسرے كو حق اور صبر كی تلقین كرنے والوں كے علاوہ تمام انسان خسارے میں ہیں۔
*🌹 (۲۷) سورة الہمزة 🌹*
اس سورت میں ہلاكت بتائی گئی ہے ان لوگوں كے لیے جو منہ پر یا پیٹھ پیچھے دوسرے كی بُرائی كرتے ہیں ، اور مال و دولت سمیٹ سمیٹ كر جمع كرنے میں لگے رہتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بتا دیا گیا ہے كہ یہ تباہ كن آگ كا ایندھن بنیں گے۔
*🌹 (۲۸) سورة الفِیل 🌹*
جس سال آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی ولادت باسعادت ہوئی اصحاب فیل كا واقعہ پیش آیا ، عبرت كے طور پر اس سورت میں اس كا حوالہ پیش كیا گیا ہے ۔
*🌹 (۲۹) سورة قُریش 🌹*
اس سورت میں قریش كو اللہ تعالی نے اپنی نعمتیں یاد دلائی ہیں تا كہ وہ خالص اللہ كی عبادت كریں جس نے ان كو عزت و دولت اور امن عطا كیا ۔
*🌹 (۳۰) سورة الماعون 🌹*
اس میں روز جزا كو جھٹلانے والے طبقے كی اخلاقی حالت بیان كی ہے كہ وہ كمزور اور پِسے ہوئے طبقے كو منہ ہی نہیں لگاتے اور اپنی نماز یعنی یادِ الہی سے غافل ہیں ، ان كے معاملات میں ریاكاری پیش پیش ہوتی ہے ورنہ یہ لوگ تو عام ضروریات زندگی میں بھی ركاوٹ بننے سے دریغ نہ كریں۔
*🌹 (۳۱) سورة الكوثر 🌹*
اس سورت میں نبی اكرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو حوض كوثر اور دنیا و آخرت كی خیر كثیر كی خوش خبری دے كر یہ حكم دیا گیا ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نماز پڑھتے رہیے اور قربانی كیجیے باقی رہے آپ كے دشمن تو وہ بے نام و نشان ہو جائیں گے۔
*🌹 (۳۲) سورة الكافرون 🌹*
اس سورت میں نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو اعلان براءت كا حكم دیا گیا ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم اعلان فرما دیں كہ اللہ كے سوا كسی اوركی عبادت نہ میں نے كی ہے اور نہ كر سكتا ہوں ، اور تمھارا معاملہ اس كے برعكس ہے ۔نیز یہ كہ ایمان و كفر میں كوئی آمیزش ممكن نہیں ، لہذا تمھارے لیے تمھارا دین اور میرے لیے میرا دین ہے۔
*🌹 (۳۳) سورة النّصر 🌹*
اس سورت میں نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو اللہ كی مدد و فتح اور اسلام كی اشاعت كی بشارت ہے ، اور ساتھ ہی تلقین ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اس كے جواب میں اللہ كی حمد و تسبیح اور استغفار كا اہتمام كرنا ہے ۔
*🌹 (۳۴) سورة اللَّہب🌹*
اس سورت میں ابو لہب اور اس كی بیوی كی اسلام دشمنی اور قبیح عادات كی بنیاد پر ہلاك ہونے اور جہنم میں جانے كی وعید سنائی گئی ہے۔
*🌹 (۳۵) سورة الإخلاص 🌹*
سورة الإخلاص میں توحید كا سبق دیا گیا ہے كہ اللہ ایك ہی ہے ، وہ ایسا بے نیاز ہے كہ كسی كا اُس بِن كام نہیں چلتا ، وہ نہ خود كسی سے جنا گیا ہے اور نہ ہی كسی كو اس نے جَنا ہے ، اس كاكوئی ہم سر نہیں ۔
*🌹 (۳۶) سورة الفلق 🌹*
سورة الفلق ، ہر قسم كی برائی سے اللہ كی پناہ میں آنے كی تعلیم دیتی ہے ، خصوصًا مخلوقات كے شر سے، اندھیرے كے شر سے، پھونكیں مارنے والیوں كے شر سے اور حاسد كے شر سے جب وہ حسد كرے۔
*🌹 (۳۷) سورة النّاس 🌹*
قرآن مجید كی آخری سورت ، سورة النّاس، انسانیت كے ربّ ، بادشاہ اور معبود كی پناہ میں آنے كی تعلیم دی گئی ہے انسانوں كے سینوں میں چھپ چھپ كر وسوسہ اندازی كرنے والے كے شر سے چاہے وہ وسوسہ ڈالنے والا انسانوں میں سے ہو یا جنات میں سے۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,89,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,33,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,32,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن(تیسواں پارہ) قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی کامیابی ہے
تفہیم القرآن(تیسواں پارہ) قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی کامیابی ہے
Understanding the Qur'an (30th Para) is success in living according to the Qur'an Punjab University Lahore Doctor Abdul Majid
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEj_FSAkIi8yzWA_O47tLxWPAtOom-xn_SEA08W_9TnobmL52i-PMjD67u3tSfcPnl2sVEK06NXbOHprg2Bqx7WkTse7knvCEeK_0vChtbOe0peAM_g8WvaWvxIeCm4ryWZWl9daCijyDgIQrIyNok7Kwufu2A-CNcJ-7M8lTQXF9hG0zs52trgZLZDhHw/s16000/holy-g452a2dfd6_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEj_FSAkIi8yzWA_O47tLxWPAtOom-xn_SEA08W_9TnobmL52i-PMjD67u3tSfcPnl2sVEK06NXbOHprg2Bqx7WkTse7knvCEeK_0vChtbOe0peAM_g8WvaWvxIeCm4ryWZWl9daCijyDgIQrIyNok7Kwufu2A-CNcJ-7M8lTQXF9hG0zs52trgZLZDhHw/s72-c/holy-g452a2dfd6_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-30-Para-success-living-according-Quran.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-30-Para-success-living-according-Quran.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست