--> تفہیم القرآن(انتیسواں پارہ) عذاب قبر سے بچانے والی سورت | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن(انتیسواں پارہ) عذاب قبر سے بچانے والی سورت

شیئر کریں:



تحریر:پروفیسر ڈاکٹر عبدالماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور
🌳پارہ وار خلاصہ مضامین قرآن مجید🌳
*انتیسواں پارہ🌹 تَبَارَكَ الَّذی🌹*
انتیسواں پارہ گیارہ مكمل سورتوں پرمشتمل ہے، (۱) ”سورة الملك“ (۲) ”سورة القلم“(۳) ”سورة الحاقّة“ (۴) ”سورة المعارج “(۵) ”سورة نوح“(۶) ”سورة الجنّ“(۷) ”سورة المزمل“ (۸) ”سورة المدّثر“ (۹) ”سورة القیامة“(۱۰) ”سورة الدّہر“(۱۱) ”سورة المرسلات“ ۔
سورة الملك (۳۰) آیات پر مشتمل دو ركوع، سورة القلم (۵۲)آیات پر مشتمل دو ركوع، سورة الحاقة (۵۲)آیات پر مشتمل دو ركوع ، سورة المعارج (۴۴) آیات پر مشتمل دو ركوع ، سورة نوح (۲۸) آیات پر مشتمل دو ركوع ، سورة الجنّ (۲۸) آیات پر مشتمل دو ركوع، سورة المزمل (۲۰) آیات پر مشتمل دو ركوع ، سورة المدثر (۵۶) آیات پر مشتمل دو ركوع، سورة القیامة (۴۰) آیات پر مشتمل دو ركوع، سورة الدّھر (۳۱) آیات پر مشتمل دور كوع، اور سورة المرسلات (۵۰) آیات پر د ور كوع انتیسویں پارے میں ہیں۔
اس طرح انتیسویں پارے میں مجموعی طور پر (۴۳۱) آیات پر مشتمل (۲۲) ركوع ہیں ۔
*🌹پہلی سورت – سورة الملك 🌹*
سورة الملك مكی ہے ، كئی احادیث میں اس سورت كی فضیلت آئی ہے، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كے حوالے سے مختلف كتب حدیث میں ہے كہ رسول اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں كہ : ”قرآن كریم میں تیس آیات ہیں جو اپنے پڑھنے والے كے لیے سفارش كرتی ہیں۔ چنانچہ اس كی مغفرت كر دی جاتی ہے۔“
اس سورت كو ”مانعہ اور منجیہ “ بھی كہا گیا ہے یعنی عذاب قبر سے بچانے والی، یہی وجہ ہے كہ مشائخ كا معمول رہا ہے كہ وہ اسے نماز عشا كے بعد بڑے اہتمام سے پڑھتے ہیں۔
اس سورت میں بنیادی طور پر دو نكات ہمارے سامنے ہیں:
۱. آسمان و زمین پر حقیقی بادشاہت اللہ تعالی ہی كی ہے، موت و حیات ، عزت و ذلت، فقر و غنااور ہر قسم كا نظام اسی كے دستِ قدرت میں ہے ۔ وہ علیم و خبیر ہے كوئی ذرہ اس كے علم سے باہر نہیں ۔ اس كے علاوہ ربّ العالمین كے وجود اور وحدانیت پر تكوینی دلائل بھی اس سورت میں ہمارے سامنے آتے ہیں كہ آسمان كی چھت اور اس كے ستاروں سے لے كر زمین كا فرش اور اس میں پانی كے بہتے ہوئے چشمے سب ایك حكیم و خبیر ذات كے وجود كی خبر دے رہے ہیں ۔
۲. اس سورت میں قیامت كو جھٹلانے والوں كا انجام اور دوزخ كا منظر كہ وہ جوش مار رہی ہوگی ، یوں لگے گا كہ غصے كے مارے پھٹ ہی جائے گی ، بھی بیان ہوا ہے اس كے علاوہ جہنم میں داخل ہونے والوں اور داروغہ جہنم كے درمیان مكالمہ بھی ہمارے سامنے آتا ہے۔
*🌹دوسری سورت –سورة القلم 🌹*
سورة القلم بھی مكی سورت ہےاس سورت كے مضامین كے خلاصے كے طور پر تین نكات ہمارے پیش نظر ہیں:
۱. حضور اكرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے عظیم اخلاق كا بیان
اس سورت كی ابتدا میں اللہ تعالی نے” قلم “ كی قسم اٹھا كر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے بارے میں مخالفین كے پروپیگنڈے كا جواب دیا ہے اور فرمایا ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم اپنے رب كے فضل سے دیوانہ نہیں ہیں بلكہ اس كے بر عكس آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم تو اخلاق عظیم كے مالك ہیں ۔ اور سورت كے آخر میں حضور اكرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو مشركین كی طرف سے پیش آنے والی ایذاؤں پر صبر كی تلقین كی گئی ہے۔
۲. باغ والوں كا واقعہ
عرب میں مشہور قصے كی طرف اشارہ ہے كہ ایك باغ جو یمن كے قریب ہی تھا اس كا مالك اس كی پیداوار میں غربا پر خرچ كیا كرتاتھا، لیكن اس كے مرنے كے بعد جب ا س كی اولاد اس باغ كی وارث بنی تو انھوں نے اپنے اخراجات اور مجبوریوں كا بہانہ بنا كر مساكین كو محروم ركھنے اور ساری پیداوار سمیٹ كر گھر لے جانے كی منصوبہ بندی كی ، اللہ نے اس باغ كو ہی تباہ كر دیا ۔
۳. آخرت كے دن كی عظمت و ہولناكی كا بیان
اس حصے میں بتایا گیا ہے كہ آج جب كہ دنیا میں انسان كو اختیار دیا گیا ہے مگر وہ سجدہ نہیں كرتے قیامت كے روز جب اس كی ہولناكی اور عظمت عیاں ہو جائے گی تو یہ سجدہ كرنا چاہیں گے مگر نہیں كر سكیں گے۔
*🌹 تيسری سورت –سورة الحاقّة 🌹*
سورة الحاقہ مكی سورت ہے ، ”الحاقة“ كے معنی ہیں ”ثابت ہونے والی“ تو اس سے مراد یوم قیامت ہے كہ اس دن اللہ تعالی كے وعدے اور وعیدیں ثابت ہو ں گے۔اس سورت كا اصل موضوع بھی نبی كریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی سچائی كا بیان ہے ۔
سورت كی ابتدا قیامت كی ہولناكیوں اور قوم ثمود، قوم عاد جیسی قوموں كے بُرے انجام كا ذكر ہے ۔
اس كے بعد اس سورت میں ان واقعات كا تذكرہ ہے جو قیامت سے پہلے سامنے آئیں گے یعنی صور پھونكا جانا، زمین اور پہاڑ كا ریزہ ریزہ كر دیا جانا، آسمان پھٹ جانا، فرشتوں كا نزول كہ وہ انسانوں كا احاطہ كیے ہوئے ہوں گے۔
اس كے بعدنامہ اعمال دیے جانے كے وقت نیك لوگوں اور بُرے لوگوں كی مختلف صورت حال كا منظر سامنے آتا ہے ۔ایك طرف كی خوشی اور دوسری طرف كی حسرت كو پیش كیا گیا ہے۔
اللہ تعالی نے بد بختوں كی نمایاں علامتیں بھی بیان كی ہیں:
۱. وہ اللہ پر ایمان نہیں ركھتے۔
۲. وہ مسكین كو كھلانے كی ترغیب نہیں دیتے۔
سعدا (نیك بختوں ) اور اشقیا (بد بختوں ) كا انجام بتانے كے بعد ربّ كریم نے قرآن اور صاحب قرآن كی عظمت كو بیان كیا ہے اور اس كی روشنی میں ایك بات جو كھل كر سامنے آتی ہے كہ اتنے عالی شان پیغام كو بھی قبول نہ كرسكنا، اس بد نصیبی كا شكار ہونے كا اصل سبب نصیحت حاصل كرنے كی صلاحیت كا مفقود ہونا ہے۔
*🌹 چوتھی سورت –سورة المعارج 🌹*
سورة المعارج بھی مكی سورت ہے ، اس كی ابتدا میں كفار مكہ كے اس ڈھیٹ پن كو بیان كیا گیا ہے كہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی دعوت كا مذاق اڑاتے ہیں اور آپ سے عذاب كو جلد لانے كا مطالبہ كررہے ہیں۔ اس كے بعد قیامت كی منظر كشی ہے اور وہاں مجرموں كا جو حال ہو گا اسے بیان كیا ہے اور قیامت كے وقوع كا انداز بتایا ہے ۔
اس كے علاوہ اس سورت میں ہمیں انسان كی فطرت اور طبیعت بھی بتائی گئی ہے كہ انسان كا اگر تزكیہ نہ ہو اللہ كے آگے جھكنے والا نہ ہو تو اس كے اندر بہت سی صفاتِ بد غلبہ پا لیتی ہیں۔
اس كے بعد اللہ كے آگے جھكنے والوں یعنی مصلین كی آٹھ صفات بیان فرمائی گئی ہیں: (۱) وہ نماز كی پابندی كرتے ہیں ، (۲) ان كے مال میں سوال كرنے والوں اور سوال سے بچنے والوں ، سب كا حق ہوتا ہے، گویا كہ وہ حقوق كا خیال ركھنے والے ہیں ۔ (۳) وہ حساب و جزا كےدن كی ایسی تصدیق كرتے ہیں جس میں شك كی كوئی آمیزش نہیں ہوتی، (۴) وہ عبادت و اطاعت كے باوجود اللہ كے عذاب سے ڈرتے ہیں ، (۵) وہ زنا اور جنسی غلاظت سے اپنے دامن كو بچا كر ركھتے ہیں صرف حلال پر اكتفا كرتے ہیں اور حرام كی طرف نظر نہیں اٹھاتے ۔(۶) وہ امانتیں ادا كرتے ہیں اور عہد پورا كرتے ہیں ، نہ عہد میں خیانت كرتے ہیں اور نہ وعدہ خلافی كرتے ہیں ۔ (۷) وہ حق و عدل كے ساتھ گواہی ادا كرتے ہیں ، (۸)وہ نماز كو اپنے اوقات میں ادا كرتے ہیں اور اس كے آداب و واجبات كا التزام كرتے ہیں۔
نیز یہ بتایا گیا ہے كہ ان صفات كے حاملین جنتوں میں عزتوں والے ہوں گے۔
سورت كے اختتام پر اللہ تعالی نے بعث و نشور كے حق ہونے اور اپنی بے پایاں قدرت پر قسم اٹھائی ہے۔
*🌹 پانچویں سورت –سورة نوح 🌹*
سورة نوح بھی مكی ہے ، اس سورت میں حضرت نوح علیہ السلام كی طویل تبلیغ اور ان كے طریقہ دعوت كو بیان كیا گیا ہے ، اس كی روشنی میں استغفار كے فوائد ہمارے سامنے آتے ہیں كہ یہ بارش كے نزول ، مال میں اضافے، نرینہ اولاداور مختلف انعامات كے حصول كا سبب ہے ۔
*🌹 چھٹی سورت –سورة الجنّ 🌹*
سورة الجن مكی ہے، اس سورت میں جنات كے حوالے سے گفتگو ہے جو كہ انسانوں كی طرح شریعت كے احكام كے مكلّف ہیں، ان میں بھی ایمان والے ، بے ایمان ، نبك اور بد سبھی ہیں ، اس سورت كی ابتدا میں ہی بتایا گیا ہےكہ جنات كی ایك جماعت نے قرآن مجید سنا ، واقعہ كچھ یوں ہے كہ نبی كریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم وادی نخلہ میں گئے نماز میں قرآن مجید كی تلاوت كر رہے تھے جنوں كی ایك جماعت كا گزر ہوا تو انھوں نے قرآن مجید سنا تو انھیں كائنات میں ہونے والی تبدیلیوں كا راز مل گیا ، ان كے دل دہل گئے اور انھوں نے قرآن كی صداقت كے آگے سر جھكا دیا ، نہ صرف خود ایمان والے بن گئے بلكہ اس كے داعی بن كر اپنی قوم كے سامنے رب كریم كی شان اور عظمت بیان كی اور حق و باطل كو واضح كیا ۔
اس سورت میں یہ بات بھی واضح كیا گئی ہے كہ مسجدیں صرف اور صرف اللہ كی عبادت كے لیے ہیں ان میں كسی اور كو نہ پكارا جائے ۔
*🌹 ساتویں سورت –سورة المزمل 🌹*
سورة المزمل مكی سورت ہے ، اس سورت میں نبی پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی سیرت مباركہ كا بیان ہے ، آپ كی عبادت و اطاعت ، قیام و تلاوت اور جہاد و مجاہدہ كی حالت بیان كی گئی ہے اور ساتھ ہی آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو پابند كیا گیا ہے كہ آپ رات كی عبادت كو پوری رات كے بجائے كچھ حصوں تك محدود كریں ۔
واضح كیا گیا ہےكہ عبادات كو روحانیت كے اونچے مقامات میں خاص دخل ہے اس كے بعد یہ سورت آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے جھٹلانے والوں كو ان كے انجام بد سے با خبر كرنے كے لیے فرعون كا واقعہ تذكرہ كرتی ہے جسے اللہ تعالی نے اس كی كفر و سركشی كی وجہ سے سخت وبال میں پكڑا۔
*🌹 آٹھویں سورت –سورة المدثر 🌹*
سورة المدثر بھی مكی ہے، اس سورت كی ابتدا میں نبی پاك صل اللہ وعلیہ وعلی آلہ وسلم كو تبلیغ كے لیے اٹھ كھڑے ہونے ان كی تكلیفوں پر صبركرنے اور اپنے رب كی كبریائی بیان كرنے كا حكم دیا گیا ہے ۔
اس كے بعد مجرموں اور مخالفوں كو اس دن كے عذاب سے ڈرایا گیا ہے جو ان كے لیے بڑا سخت ثابت ہو گا ساتھ ہی اس بد ترین دشمن كی طرف بھی اشارہ ہے ، روایات میں اس كا نام ولید بن مغیرہ آیا ہے ، جو قرآن سنتا تھا اور پہچانتا بھی تھا كہ یہ اللہ كا كلام ہے لیكن بڑا آدمی ہونے كے گھمنڈ میں كفرو انكار پر ڈٹا رہا اور قرآن كے بارے میں مخالفانہ پروپیگنڈا كرتا رہا۔
پھر جہنم اور اور اس كے دارغوں كا تذكرہ ہے جن كا سامنا كفار و فجار كو كرناپڑے گا ۔
اس كے علاوہ اس سورت میں جنتیوں اور جہنمیوں كا مكالمہ ہمارے سامنے آتا ہے جس سے جہنم میں داخل ہونے والے اپنے جہنم میں داخل ہونے كے چار اسباب بیان كریں گے: (۱) نمازی نہیں تھے ، (۲) مسكینوں كو كھانا نہیں كھلاتے تھے ، (۳) كج بحثی اور گمراہی كی حمایت میں خوب حصہ لیتے تھے، (۴ ) قیامت كا انكار كرتے تھے۔
سورت كے آخر میں یہ اعلان ہے كہ قرآن ایك نصیحت ہے جو چاہے اس سے نصیحت حاصل كر سكتا ہے اور حتمی معاملہ اللہ تعالی كی مشیت سے ہی طے ہوتا ہے ۔
*🌹 نویں سورت –سورة القیامة 🌹*
یہ سورت بھی مكی ہے ، اس سورت كا موضوع اس كے نام سے ہی واضح ہے اس میں مرنے كے بعد كی زندگی یعنی بعث بعد الموت پر بیان ہے۔ قیامت كے مصائب ، سختیوں اور عذاب كا تذكرہ ہے ، اس میں بتایا گیا ہے كہ جب قیامت قائم ہو گی انسان حیران ہو گا اور كہے گا ”أین المفرّ“ كہاں بھاگ كر جاؤں لیكن وہاں نہ كوئی بھاگ سكتا ہے اور نہ اپنے رب كی پكڑ سے بچ سكتا ہے ۔
اس سورت كے اگلے حصے میں رسول اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے اس اہتمام كا تذكرہ ہے جو آپ كو قرآن كی حفاظت كے پیش نظر مشقت اٹھانا پڑتی تھی، جب نبی كریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ جلدی جلدی پڑھتے كہ كہیں بھول نہ جاؤں اللہ نے فرمایا : نبی كریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم آپ جلدی نہ كریں بلكہ غور سے سنیں ، اسے جمع كرنے ، محفوظ كرنے ، باقی ركھنے اور بیان كرنے كی ذمہ داری ہماری ہے ۔
اس سورت میں سعدا اور اشقیا كی دو كیٹیگریز بھی ہمارے سامنے آتی ہیں كہ سعدا كے چہرے روشن ہوں گے اور وہ رب كریم كی زیارت سے مشرف ہوں گے جب كہ دوسری طرف اشقیا كے چہرے سیاہ اور بد رونق ہوں گے كیونكہ انھیں اپنا انجام جہنم میں پھینكا جانا نظر آ رہا ہو گا ۔
اختتام پر حشر و معاد كے یقینی ہونے كا تذكرہ ہے اور ساتھ ہی دلیل سے سمجھایا گیا ہے۔
*🌹 دسویں سورت –سورة الدّہر 🌹*
یہ سورت مدنی ہے ، تاہم اس كے مضامین مكی سورتوں جیسے ہیں ، اس میں جنت اور جنت كی نعمتوں ، جہنم اور جہنم كے عذاب كا بیان ہے ۔
اس سورت كی ابتدا میں انسان كی پیدائش اور بنیادی صلاحیتوں كے حوالے سے اللہ تعالی كی قدرت عظیمہ كا بیان ہے ، اور وضاحت ہے كہ ان نعمتوں كو پانے كے بعد انسان دو گروہوں میں تقسیم ہو گئے كچھ تو ان نعمتوں كا حق ادا كرنے كی كوشش میں رہتے ہیں اور بعض نا شكرے ہیں۔ اس كے بعد كافروں كے لیے اللہ نے جو عذاب تیار كر ركھا ہے اس كا حوالہ ہے اور شكر گزاروں كے لیے جو انعام مہیا ہو ں گے ان كو بیان كیا گیا ہے ساتھ ہی ان كی تین نشانیاں بھی بیان ہوئی ہیں: (۱) ایك یہ كہ وہ جب كوئی نذر مان لیتے ہیں تو اسے پورا كرتے ہیں ، (۲) قیامت كے دن سے ڈرتے ہیں ، (۳) وہ محض اللہ تعالی كی رضا كے لیے مسكینوں ، یتیموں اور قیدیوں كو كھانا كھلاتے ہیں ۔
بتایا گیا ہے كہ انھیں ان كے نیك اعمال اور صبر كا نتیجہ جنت كی صورت میں دیا جائے گا ، جہاں نہ گرمی نہ سردی اور نہ كوئی دكھ اور غم ہو گا۔
سورت كے اختتام پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كو خطاب كر كے قرآن كے نزول كے انداز اور اس حوالے سے حضور پاك صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كی ذمہ داریوں كو بیان كیا گیا ہے اور تبلیغ و عبادت كے حوالے سے كچھ ہدایات دی گئی ہیں۔
*🌹 گیارھویں سورت –سورة المرسلات 🌹*
سورة المرسلات مكی سورت ہے ، اس كی بتدا ہی میں اس بات پر پانچ قسمیں كھائی گئی ہیں كہ قیامت اور حساب و جزا كا معاملہ ہو كر رہے گا ۔ اس كے بعد اس سورت میں قیامت كے وقو ع كے وقت آسمان ، پہاڑ اور ستاروں كی تباہ كن حالت كا نقشہ كھینچا گیا ہے ۔ قیامت كے دن كو اللہ تعالی نے ”یوم الفصل“ كا نام دیا كیونكہ اس دن مخلوق كے درمیان عدل و انصاف پر مبنی فیصلہ كیا جائے گا ، اس طرح اس سورت میں قیامت كے وقوع، مجرموں كو دبوچ لیے جانے ، انسان كی پیدائش ، زمین كا بنایا جانا، اس میں مضبو ط پہاڑوں كا ركھنا اور پھر جہنم كے شعلوں كا بیان، كافروں اور مشركوں كا قیامت كے د ن نہ بولنا اور ان كے علاوہ اور بہت سی چیزوں كا تذكرہ كرتے ہوئےدہرا دہرا كر دس بار یہ كہا گیا ہے كہ ان واضح چیزوں كے مشاہدے كے باوجود جو لوگ مكذبین یعنی جھٹلانے والے ہیں ان كے لیے تباہی ہے ۔ اور آخر میں كہا گیا كہ اگر تم ان باتوں پر ایمان نہیں ركھتے تو پھر كس بات پر ایمان لاؤ گے؟

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,90,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,34,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,33,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن(انتیسواں پارہ) عذاب قبر سے بچانے والی سورت
تفہیم القرآن(انتیسواں پارہ) عذاب قبر سے بچانے والی سورت
Understanding Al-Qur'an (Twenty-ninth Para) Surah that protects from the punishment of the grave sora Al mulk Jinn Al Qalam Arab Qayamat Punjab
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiVhtmUypOZNb_Z8oFUsqqDWg_71aKcJZ1Fumd2VLhukPOfaAEUlnJg6zb-OB7VM9C6dxrOHDnMsVjNRjReGCjm669HeggM4auqlGMU4HJJekjzPWMxIUJ1kxWSJenB8Hle6vxANfrGndvy4xPY2BKThn0-zHDw_Em5h-aCt9UwA_yxjguGiI0V_sb3WA/s16000/lantern-gb2a012897_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiVhtmUypOZNb_Z8oFUsqqDWg_71aKcJZ1Fumd2VLhukPOfaAEUlnJg6zb-OB7VM9C6dxrOHDnMsVjNRjReGCjm669HeggM4auqlGMU4HJJekjzPWMxIUJ1kxWSJenB8Hle6vxANfrGndvy4xPY2BKThn0-zHDw_Em5h-aCt9UwA_yxjguGiI0V_sb3WA/s72-c/lantern-gb2a012897_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Twenty-ninth-Para-Surah-protects-punishment-grave.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Twenty-ninth-Para-Surah-protects-punishment-grave.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست