غزہ اسرائیل جنگ پر بحث میں اسرائیل پر کئے گئے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے الزام لگایا کہ اگر ہیرس جیت گئیں تو اگلے دو سال میں ’اسرائیل کا وجود نہیں رہے گا‘۔
میزبان نے کملا ہیرس سے پوچھا کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ سے کیسے نمٹیں گی اور مذاکرات میں تعطل کو کیسے ختم کر سکتی ہیں۔
کملا نے اس کے جواب میں اپنی پرانے بیانات دہرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن یہ جنگ ختم ہونی چاہیے اور اسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔
کملا نے جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ دو ریاستی حل اور غزہ کی تعمیر نو کی بات کی ۔
ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ وہ غزہ میں جنگ کیسے ختم کریں گے اور حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے شہریوں کو واپس کیسے لائیں گے۔
انھوں نے اپنے جواب میں یہ دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو یہ تنازعہ کبھی شروع ہی نہیں ہوتا۔
ٹرمپ نے ہیرس پر الزام لگایا کہ ’وہ اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں۔ اگر وہ صدر بن گئیں تو میں یقین سے کہ سکتا ہوں کہ اب سے دو سالوں میں اسرائیل کا وجود نہیں رہے گا۔‘
انھوں نے مزید الزام عائد کیا کہ وہ ’عربوں سے بھی نفرت کرتی ہیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ میں غزہ اسرائیل مسئلے سے تیزی سے نمٹوں گا۔
ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ جب وہ دوبارہ منتخب ہوں گے تو روس اور یوکرین جنگ بھی ختم ہو جائے گی۔
ہیرس نے اسرائیل کی حمایت کرنے کا عزم دہرایا اور ٹرمپ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقت سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہیرس نےکہا کہ ’سب جانتے ہیں کہ ٹرمپ کو ڈکٹیٹر پسند ہیں اور وہ شروع سے ہی ایک ڈکٹیٹر بننا چاہتے ہیں۔
تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں