--> تفہیم القرآن(پندرھواں پارہ) واقعہ معراج اور واقعہ اصحاب کہف | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن(پندرھواں پارہ) واقعہ معراج اور واقعہ اصحاب کہف

شیئر کریں:



تحریر:پروفیسرڈاکٹر عبدالماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور
پندرھواں پارہ🌹سُبْحٰنَ الَّذِی🌹
اس پارے كا خلاصہ بھی ہم دو حصوں میں پیش كریں گے ، (۱) ” سورة بنی اسرائیل“ مكمل (۲) ”سورة الكہف“كا ابتدائی حصہ
گزشتہ پارہ ”رُبَمَا“ مصحف كی ترتیب كے مطابق سولھویں سورت ”سورة النّحل“ پر مكمل ہوا تھا ،پندرھواں پارہ”سُبْحٰنَ الَّذِی“سترھویں سورت ” بنی اسرائیل“ سے شروع ہور ہا ہے اور یہ سورت اسی پارے میں ہی مكمل ہو رہی ہے ، اس كی مجموعی آیات ۱۱۱ ہیں جو بارہ ركوعوں میں ہیں ۔ پھر مصحف كی ترتیب سےاٹھارھویں سورت ”سورة الكَہْف“ بھی اسی پارے سے شروع ہو رہی ہے مگر وہ اگلے سولھویں پارے میں جا كر مكمل ہو گی، ” سورة الكَہْف“ كی مجموعی ۱۱۰ آیات جو كہ بارہ ركوعوں میں ہیں ، میں سے ۷۴ آیات (چار آیات زائد نو ركوع) اسی پارہ میں ہیں۔

اس طرح پندرھویں پارے كا پہلا حصہ ”سورة بنی اسرائِیْل“ مكمل ۱۱۱ آیات (بارہ ركوعوں میں ) اور دوسرا حصہ ”سورة الكہف“كی ۷۴ آیات (چار آیات زائد نو ركوعوں میں ) ہے ،تو مجموعی طور پر پندرھویں پارے میں آیات كی تعداد۱۸۵ہے جو كہ چار آیات زائد اكیس ركوعوں میں ہیں ۔
🌹پہلا حصہ –سورة بنی اسرائِیْل مكمل ، ۱۱۱ آیات🌹
یہ سورت ”بنی اسرائیل “ كے علاوہ ”أسری“ اور ”سبحٰن“ كے ناموں سے بھی جانی جاتی ہے۔اس سورت كے خلاصہ كو ہم چار نمایاں نكات میں پیش كریں گے:
۱. واقعہ اسرا ومعراج ، نبی پاك صلی اللہ علیہ وسلم كو تہجد كی خصوصی ہدایت اور اللہ كی قدرت كا بیان ،
۲. بنی اسرائیل كی تاریخ كے چند اہم گوشوں كا ذكر اور ان كے لیے ضروری ہدایات
۳. قرآن ہی فیصلہ كن كلام ہےاور یہ گزشتہ كتابوں كی ہدایات پر محیط ہے
۴. اخلاق فاضلہ كی تعلیم (آیات ۳۳ – ۳۹)
۱. واقعہ اسرا ومعراج ، نبی پاك صلی اللہ علیہ وسلم كو تہجد كی خصوصی ہدایت اور اللہ كی شان كا بیان
حضور علیہ السلام كی زندگی میں پے در پے غم آنے كے بعد ایك انتہائی اہم اور خوش كن رات وہ شبِ معراج ہے ، ہمارے آقا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كو رات كے وقت مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصی اور پھر وہاں سے آسمانوں پر لے جایا گیا تھا۔
اس واقعہ كے دو حصے ہیں : (۱) اسراء ، یعنی مسجد حرام سے مسجدِ اقصی تك كا سفر ، (۲) معراج، یعنی مسجدِ اقصی سے آسمانوں پر تشریف لے جانا۔
اس سورت كی پہلی آیت میں واقعہ اسرا بیان ہوا ہے اور اس كے ساتھ ہی مسجد اقصی اور اس كے گردو نواح كے بابركت ہونے كا ذكر ہے ۔ اسرا كے متصل بعد معراج كا واقعہ پیش آیا ، جیسا كہ الفاظ حدیث میں ہے ((ثُمَّ عُرِجَ بِی)) صحیح البخاری۔اس سورت میں نبی علیہ السلام كو نمازِ تہجد كا حكم بھی دیا گیا ہے ۔اور یہ بھی بتایا گیا ہے كہ اللہ تعالی ہر قسم كے شریك اور اولاد سے پاك ہے اور اسمائے حسنی كے ساتھ متصف ہے۔
۲. بنی اسرائیل كی تاریخ كے چند اہم گوشوں كا ذكر اور ان كے لیے ضروری ہدایات
سورت كے پہلے اور آخری ركوع میں ،بنی اسرائیل كی تاریخ كے بعض اہم گوشوں كا ذكر ہے ، پہلے ركوع میں ان كی تاریخ كے درمیانے دور میں دو بار اُن كی سركشی اور بغاوت اور اس پر اللہ تعالی كی سخت سرزنش كا ذكر كیا گیا ہے ، اور ساتھ ہی اس بات كا ذكر ہے كہ ان كو پہلے سے بتا دیا گیا تھا كہ تم دو بار فساد بپا كرو گئے اور دونوں بار ہم سزا كے طور پر تمھارے اوپر اپنے بندوں كو مسلط كر دیں گے۔اور اس كے بعد فرمایا گیا ہے كہ اب پھر تم ایك فیصلہ كن موڑ پر كھڑے ہو ۔ اگر قرآن پر ایمان لاؤ اور اسے اپنا رہنما بناؤ تو رحمتِ خداوندی پھر تمھیں اپنے سائے میں لے لے گی۔ بصورت دیگر اللہ كے سخت سے سخت تر عذاب كے كوڑے تمھاری پیٹھ پر برستے رہیں گے۔
جب كہ آخری ركوع میں ایك جانب بحیثیت امّت مسلمہ كے اُن كی تاریخ كے آغاز كا ذكر ہوا ہے ، یعنی حضرت موسی علیہ السلام اور فرعون كی سرگزشت كا خلاصہ۔ اور دوسری طرف اُن كی اس آخری تباہی كی جانب اشارہ كر دیا گیا ہے جو قیامت كے قریب حضرت مسیح علیہ السلام كےنزول كے بعد ہو گی۔ چنانچہ فرمایا كہ جب وہ وقت آئے گا تو ہم تمھیں ہر طرف سے سمیٹ كر لے آئیں گے۔
۳. قرآن ہی فیصلہ كن كلام ہےاور یہ گزشتہ كتابوں كی ہدایات پر محیط ہے
پہلے ركوع اور آخری ركوع میں یہود كے ذكر كے بعد قرآن مجید كی عظمت شان اور منبع ہدایت و حقانیت كا ذكر ہوا تو اس میں اشارہ ہے كہ اب قوموں اور اُمتوں كی قسمتوں كا فیصلہ اسی كے ذریعے ہو گا۔ جیسا كہ سورة الطارق میں قاعدہ كلیہ كے طور پر فرمایا گیا ہے كہ : ﴿اِنَّہ لَقَوْلٌ فَصْلٌ(۱۳) ومَا ہُوَ بِالْہَزْل (۱۴)﴾
یعنی یہ قرآن فیصلہ كن كلام بن كر نازل ہوا ہے، اسے غیر سنجیدہ نہ لو ۔
اس كے علاوہ سورة مباركہ كے تیسرے اور چوتھے ركوع میں ، بقو ل حبر الأمت حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما تورات كے احكام عشرہ یعنی The Ten Commandments انتہائی دل نشین اسلوب میں بیان كر دیئے گئے ہیں تاكہ اہل كتاب جان لیں كہ قرآن مجید تورات اور گزشتہ كتب كی اصولی تعلیمات پر محیط ہے ۔
اس كے علاوہ قرآن كریم كی عظمت، اس كے نزول كے مقاصد، اس كا معجزہ ہونا، قرآن كریم كے تھوڑا تھوڑا نازل ہونے كی حكمت وغیرہ كا بیان بھی اس سورت میں ملتا ہے ۔
۴. اخلاق فاضلہ كی تعلیم
اللہ كے سوا كسی كوشریك نہ كرو صرف اسی كی عبادت كرو، والدین كے ساتھ بھلائی كرتے رہو، رشتہ داروں، مسكینوں اور مسافروں كو ان كا حق دو، مال كوفضول خرچی میں نہ اڑاؤ، نہ بخل كرو ، نہ ہاتھ اتنا كشادہ ركھو كہ كل كو پچھتانا پڑے، اپنی اولاد كو مفلسی كے ڈر سے قتل نہ كرو، كسی جان دار كو نا حق قتل نہ كرو، یتیم كے مال میں ناجائز تصرف نہ كرو، وعدہ كرو تو اسے پورا كرو، ناپ تول پورا پورا كیا كرو، جس چیز كے بارے میں تحقیق نہ ہو اس كے پیچھے نہ پڑو، زمین پر اكڑ كر نہ چلو۔ اس كے علاوہ اس سورت میں یہ بھی بیان كیا گیا ہے كہ اللہ تعالی نے انسان كو خصوصی تكریم سے نوازا ہے ۔
🌹دوسرا حصہ –سورة الكہف كی ابتدائی ۷۴ آیات (01 – 74)🌹
سورة الكھف ، اللہ تبارك وتعالی كی حمد سے شروع ہوتی ہے اس كے بعد اس میں آنے والے موضوعات كو ہم تین نكات میں سمجھ سكتے ہیں:
۱. قرآن كی عظمت اور نزول كی حكمت كا بیان ۲. اصحاب كہف كا قصہ
۳. د نیاوی زندگی كی حقیقت بیان كرنے والی دو تمثیلات ۴. حضرت موسی اور جناب خضر علیھما السلام كا قصہ
۱. قرآن كی عظمت اور نزول كی حكمت كا بیان
اسے اللہ تعالی نے اپنے بندے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم ) پر نازل كیا ہے اس میں كسی قسم كی كوئی كجی نہیں ہے ، یہ كتاب قیّم ہے اس كے نزول كا مقصد یہی ہے كہ اللہ كی سخت پكڑ سے ڈرایا جائے اورایمان والوں كو جو نیك عمل كرتے رہتے ہیں انھیں اچھے انجام كی خوش خبری دی جائے ، ساتھ ہی یہ وضاحت كہ اس كتاب اور نبی مرسل كا منكر ہونے كے باوجود اگر كسی كو اس دنیا میں نعمتیں میسّر ہیں تو یہ اللہ كی رضا مندی كی دلیل نہیں بلكہ یہ محض امتحان ہے ۔
۲. اصحاب ِ كہف كا قصہ
اصحاب كہف سے مراد وہ چند اصحاب ایمان ہیں جنھوں نے دنیا كی ترغیبات اور دھمكیوں سے لا پرواہ ہو كر ایمان كی حفاظت كو ہر چیز پر ترجیح دی اور اسے بچانے كی خاطر اپنے گھروں اور شہر سے نكل كھڑے ہوئے ، چلتے چلتے بہت دور ایك پہاڑ كی غار تك پہنچ گئے ، راستے میں ایك كتا بھی ان كے ساتھ شامل ہو گیا، انھوں نے اس غار میں پناہ لینے كا ارادہ كیا، وہ جب غار میں داخل ہو گئے تو اللہ نے انھیں گہری نیند سلا دیا، یہاں وہ تین سو نو سال تك سوتے رہے، جب نیند سے بیدار ہوائے تو كھانے كی فكر ہوئی، ان میں سے ایك كھانا خریدنے كے لیے شہر آیا، وہاں اسے پہچان لیا گیا، تین صدیوں میں حالات بدل چكے تھے، اہلِ شرك كی حكومت كب كی ختم ہو چكی تھی اور اب موحد بر سر اقتدار تھے، ایمان كی خاطر گھر بار چھوڑنے والے یہ نوجوان ان كی نظر میں قومی ہیروز كی حیثیت اختیار كر گئے۔
۳. د نیاوی زندگی كی حقیقت بیان كرنے والی دو تمثیلات
پہلی تمثیل ان دو آدمیوں كی ہے ، ان میں سے ایك كے باغات تھے اور دوسرا غریب تھا، باغات والا اكڑتا تھا، غریب نے اسے اللہ كی یاد دلائی اور توحید كی حقیقت كی طرف بلایا اور یہ باور كروایا كہ سب اللہ كی مشیئت سے ہوتا ہے ، مگر وہ دولت كے نشے میں اس حقیقت سے غافل رہا ، بالآخر اللہ كا عذاب آیا اور اس كے باغات جل گئے جب حقیقت اس كے سامنے واضح ہو كر آئی تو وہ شرمندہ ہو كر رہ گیا ۔
دوسری مثال: دنیاوی زندگی كی مثال ہے جیسے آسمان سے پانی برسا، زمین سر سبز ہو گئی، كچھ عرصے بعد سب كچھ سوكھ كر چورا چورا ہو گیا۔
۴. حضرت موسی اور جناب خضر علیھما السلام كا قصہ
اس قصے كی ابتدا اس پارے كے آخر میں ہوتی ہے پھر سولھویں پارے میں مكمل ہوتا ہے۔ اس پارے میں اتنا بیان آتا ہے كہ حضرت موسی علیہ السلام اپنے ایك نوجوان ساتھی كے ساتھ سفر پر نكلتے ہیں جس كا مقصد اللہ كے ایك خاص بندے كو ملنا ہوتا ہے جسے اللہ نے اپنی جناب سے خاص علم سے نوازا ہے ، لہذا وہ طے شدہ مقام كی طرف چلتے رہتے ہیں بالآخر ایك تھكا دینے والے سفر كے بعد ان كی اس برگزیدہ شخصیت سے ملاقات ہو جاتی ہے حضرت موسی علیہ السلام اس برگزیدہ شخصیت سے، جن كا نام روایات میں حضرت خضر آیا ہے ، اپنے ساتھ رہنے كی اجازت طلب كرتے ہیں حضرت خضر یہ واضح كرتے ہیں كہ آپ میری معیت میں زیادہ ٹھہر نہیں سكیں گے كیونكہ یہ معاملات آپ كی دنیا سے الگ ہیں ۔بالآخر وہ حضرت موسی علیہ السلام كو اس شرط پر اپنے ساتھ لے لیتے ہیں كہ جب تك میں خود آپ كو حقیقت حال نہ بتا دوں تب تك آپ مجھ سے كوئی سوال نہیں كریں گے۔ دورانِ سفر میں وہ بزرگ شخصیت اس كشتی میں سوراخ كر دیتے ہیں جس پر وہ دونوں سوار ہوئے تھے اس موقع پر حضرت موسی علیہ السلام كی طرف سےاعتراض سامنے آتا ہے تو بزرگ انھیں سفر كی شرط یاد دلاتے ہیں تو حضرت موسی علیہ السلام معذرت كر لیتے ہیں پھر دونوں چل پڑتے ہیں كہ وہ بزرگ رستے میں ملنے والے ایك لڑكے كو قتل كر دیتے ہیں یہاں پھر حضرت موسی علیہ السلام اعتراض پیش كرتے ہیں ۔
اس مقام پر پارہ نمبر ۱۵ مكمل ہو جاتا ہے ۔باقی قصہ پارہ نمبر ۱۶ میں آئے گا۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,59,تعلیم,46,ٹیکنالوجی,25,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,19,شوبز,6,صحت,18,کاروبار,23,کالم,3,کھیل,14,ویڈیوز,43,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن(پندرھواں پارہ) واقعہ معراج اور واقعہ اصحاب کہف
تفہیم القرآن(پندرھواں پارہ) واقعہ معراج اور واقعہ اصحاب کہف
Understanding the Qur'an (Fifteenth Para) The event of Miraj and the event of Companions of the Cave Punjab University lahore doctor Abdul Majid
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEj2vl6lMAVlnRJmKZQERvjzwKY9UHJ5_bHwfRduGEdQEcNJnyC8POWEP36nvCwDdUsFa3pwNMOkfHPjKYlxNgVD2C0xJ8a0zFhUlKJqpfr9JwmjzLvFilptNjUuXMMmpbzWU1YIAk0eol-md8tA363e02-MRwRZ5-AVEICeXkyComp5mkTyI50UkMEOjA/s16000/kaaba-gd212dc8c7_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEj2vl6lMAVlnRJmKZQERvjzwKY9UHJ5_bHwfRduGEdQEcNJnyC8POWEP36nvCwDdUsFa3pwNMOkfHPjKYlxNgVD2C0xJ8a0zFhUlKJqpfr9JwmjzLvFilptNjUuXMMmpbzWU1YIAk0eol-md8tA363e02-MRwRZ5-AVEICeXkyComp5mkTyI50UkMEOjA/s72-c/kaaba-gd212dc8c7_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Fifteenth-Para-event-Miraj-Ashaab-Alkahaf.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Fifteenth-Para-event-Miraj-Ashaab-Alkahaf.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست