--> تفہیم القرآن (تیرھواں پارہ) حقیقی عقل مند لوگوں کی صفات | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن (تیرھواں پارہ) حقیقی عقل مند لوگوں کی صفات

شیئر کریں:


تحریر: پروفیسر ڈاکٹر عبدالماجد ندیم 
جامعہ پنجاب لاہور
تیرھواں پارہ 🌹وَمَا اُبَرِّئُ🌹
اس پارے كا خلاصہ ہم تين حصوں میں پڑھیں گے ، (۱) ”سورة یوسف“ كا بقیہ حصہ، (۲) ”سورة الرّعد“مكمل(۳) ”سورة ابراہیم“مكمل
گزشتہ پارہ ”وَما مِنْ دآبَّةٍ“ میں ”سورة یوسف “ كی مجموعی۱۱۱آیات میں سے ۵۲ آیات آئی تھیں، لہذا اس كی بقیہ۵۹آیات تیرھویں پارہ ”وَمَا اُبَرِّئُ “ میں ہیں ۔ پھر مصحف كی ترتیب سےتیرھویں سورت ” سورة الرّعد“ جس میں۴۳ آیات ہیں ، مكمل ، اور چودھویں سورت ” سورة ابراہیم“ جس میں ۵۲ آیات ہیں مكمل اسی پارہ میں ہیں اس كے علاوہ پندرھویں سورت” سورة الحِجْر“ كی ۹۹ آیات میں سے پہلی آیت پر یہ پارہ مكمل ہوتا ہے ۔
تیرھویں پارے كا پہلا حصہ ”سورة یوسف“ كی آخری۵۹ آیات ( چھے ركوعوں میں ) اور دوسرا حصہ ”سورة الرّعد“ كی ۴۳ آیات (چھے ركوعوں میں ) اور تیسرا حصہ ”سورة ابراہیم كی ۵۲ آیات (سات ركوعوں میں ) ہے ، اس كے علاوہ ”سورة الحِجر “كی ایك آیت سمیت تیرھویں پارہ میں مجموعی طور پر آیات كی تعداد ۱۵۵ہے جو كہ ایك آیت زائد انیس ركوع بنتے ہیں۔
🌹پہلا حصہ –سورة یوسف كی ۵۹ آیات (آیت 53-111) 🌹
ہم نے گزشتہ پارے كے آخر میں پڑھا كہ حضرت یوسف علیہ السّلام نے اپنے جیل سے نكلنے كے لیے شرط ركھی كہ میرے معاملے كی مكمل انكوائری كروائی جائے ، بالآخر جب ثابت ہو گیا كہ آپ علیہ السلام كو جیل میں بغیر كسی جرم كے ركھا گیا تھا ، اور عزیز مصر كی بیوی سمت تمام خواتین نے آپ كی معصومیت اور عفت پاك دامنی كی گواہی دی ،اس پر بارھواں پارہ مكمل ہوا تھا ۔
تو اس موقع پر آپ نے انسانی نفسیات كی حقیقت اور اپنی ذات كے عجز و انكسار سے پُر ، وہ جملہ ادا فرمایا جس كو تیرھویں پارے كی پہلی آیت میں اللہ تعالی نے بیان فرمایا ہے : ﴿وَمَا اُبَرِّئُ نَفْسِی اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَةٌ بالسُّوْءِ اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّی، اِنَّ رَبِّی غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ آپ كا مقام و مرتبہ بادشاہ كی نظروں میں بلند سے بلند تر ہو گیا تو بادشاہ نے حكم دیا كہ آپ كو میرے پاس لے آؤ میں انھیں اپنے لیے خاص كر لوں گا ، تو جب اس نے حضرت یوسف علیہ السلام سے گفتگو كہ تو اس نے حضرت یوسف علیہ السلام كو كہا كہ آج سے آپ كا ہمارے ہاں بڑا مرتبہ ہو گا اور آپ پر مكمل بھروسہ كیا جائے گا ، تو اس طرح آپ كو زمین كے خزانوں پر ایك خود مختار شخصیت كی حیثیت حاصل ہوگئی ، مصر اور گردو پیش میں قحط كی وجہ سے آپ كے بھائی غلہ حاصل كرنے كے لیے مصر آئے، ایك دو ملاقاتوں كے بعد آپ كی گفتگو اور طریقہ كار سے ان پر یہ منكشف ہو گیا كہ یہ شخصیت ہمارا بھائی یوسف ہیں حضرت یوسف علیہ السلام نے حقیقت سے پردہ اٹھایا ، پھر اپنے والدین اور ان كی اولاد كو مصر آنے كی دعوت دی ، وہ سب یہیں آ كر آباد ہو گئے ۔ اللہ تبارك وتعالی نے اس قصے اور اس كے بیان كو بصائر و عبرت سے لبریز كر دیا ہے ۔ چیدہ چیدہ نكات جو بہت واضح ہو كر ہمارے سامنے آتے ہیں، ,I یہ ہیں: (۱) مصیبت میں اگر صبر كیا جائے تو اس كے بعد راحت ہے ، (۲) حسد ایك خوف ناك بیماری ہے جو خونی رشتوں میں بھی تیزی سے سرایت كر جاتی ہے ، (۳) حسد كےجذبات پر كنٹرول نہ كیا جائے تو دل و دماغ پر پردے پڑ جاتے ہیں اور اس سے خوفناك واقعات جنم لیتے ہیں ۔ (۳) اچھے اخلاق ، پاك دامنی اور نیك كردار اپنا اثر ركھتے ہیں ، (۴) نامحرم مرد اور عورت كا تنہا میل جول فتنے كو جنم دیتا ہے ، (۵) ایمان اور توكل كی بركت سے ہر مصیبت آسان ہو جاتی ہے، (۶) معصیت پر مصیبت كو ترجیح دینی چاہیے، (۷) داعی اور مشنری انسان جہاں بھی ہو اپنا مشن اور دعوت جاری ركھتا ہے ، (۸) مواضع تہمت سے بھی بچنا چاہیے، (۹) حق ، حق ہے ظاہر ہو ہی جاتا ہے ، (۱۰) اللہ تبارك وتعالی اپنے خالص بندوں كی حفاظت كرتا ہے ۔
🌹 دوسرا حصہ –سورة الرّعد كی ۴۳ آیات (مكمل) 🌹
سورة الرّعد مكی سورت ہے ، لہذا مكی سورتوں كے بنیادی محور كے گرد گھومنے والے پانچ نكات ہمارے سامنے آتے ہیں :
۱. قرآن كی حقانیت ۲. توحید ۳. قیامت
۴. رسالت
۵. ربّ كریم كے حكم پر لبیك كہنے والوں كا حسن انجام ان كی صفات اور ان كے مقابلے پر اللہ كی رحمت سے دور لوگوں كا انجام اور علامات
۱. قرآن كی حقانیت
اس كی ابتدا بھی حروف مقطعات سے ہوتی ہے اور یہ بات قابل ذكر ہے كہ جن سورتوں كا آغاز حروف مقطعات سے ہوتا ہے ان كا آغاز عام طور پر قرآن كریم كی عظمت كے ذكر سے ہوتا ہے اس طرح اس میں اشارہ ملتا ہے كہ جو لوگ قرآن مجید كو اللہ كا كلام ماننے كے بجائے كسی انسانی كوشش كا نتیجہ سمجھتے ہیں ان كے لیے چیلنج ہے كہ یہ انھیں حروف سے مركب ہے تمھاری روز مرہ كی گفتگو جن سے بنتی ہے لہذا تم اگر اسے انسانی كلام سمجھتے ہو تو تم اس جیسا كلام لے آؤ۔
۲. توحید
دوسری آیت سے اللہ تبارك وتعالی كی تخلیقی و تدبیری قدرت كا اظہار ہے ، كہ اس نے آسمانوں كو تمھیں نظر آنے والے ستونوں كے بغیر بلند كیا پھر عرش پر استوا فرمایا، سورج، چاند ،زمین، پہاڑ ، نہریں اور ہر طرح كے پھل اور ان كے اندر رنگ اور ذائقوں كی ایك وسیع دنیا ، ان كی پیداوار اور مختلف پہلوؤں سے ان كا انوكھا پن، رات دن كا آنا جانا ، یہ سب اللہ تعالی كی قدرت كی نشانیاں ہیں۔ علم و قدرت ، كبریائی اور ہر قسم كی تدبیر سب اللہ كے ہاتھ میں ہے ۔كوئی چیز نہیں جو اس كے اختیار سے باہر ہو۔خود انسان كی حفاظت اور اس كے لیے غیبی انتظام بھی اللہ نے كیا ہوا ہے ۔اور ہر مخلوق چاہتے نہ چاہتے اپنی حقیقت میں اللّہ كے آگے سر بسجود ہے ۔
۳. قیامت
كفا رو مشركین كا یہ تعجب بذات خود باعث تعجب ہے كہ جب ہم مٹی ہو جائیں گے تو پھر ہمیں از سرِ نو كیسے تخلیق كر لیا جائے گا ۔ اس كی وجہ ان كے دل ودماغ پرآنے والے وہ پردے ہیں جو كفر كی وجہ سے انسان كو حقیقت سے دور كر دیتے ہیں ، بالآخر وہ جہنّم كا حق دار ٹھہرتا ہے ۔
۴. رسالت
رسالت كے حوالے سے بھی یہ واضح كیا گیا ہے كہ اللہ تعالی نے كسی قوم كو اندھیروں میں نہیں ركھا بلكہ ہر قوم كے لیے كوئی نہ كوئی پیامبر اور رہنما مبعوث فرمایا ہے ۔
۵. ربّ كریم كے حكم پر لبیك كہنے والوں كا حسن انجام ان كی صفات اور ان كے مقابلے پر اللہ كی رحمت سے دور لوگوں كا انجام اور علامات
بتایا گیا كہ جو لوگ ربّ تعالی كے حكم پر لبیك كہتے ہیں وہ بینا اور حقیقی عقل مند لوگ ہیں جنھیں اس بات كا یقین ہے كہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہونے والا كلام حق ہے ، ان لوگوں كی خصوصی طور پر آٹھ صفات بیان كی گئی ہیں: (۱) ایفائے عہد، (۲) صلہ رحمی، (۳) خدا خوفی، (۴) انجام بد كا خوف، (۵) اللہ كی رضا كی خاطر صبر ، (۶) اقامتِ نماز، (۷) انفاق، (۸) برائی كا جواب اچھائی سے دینا۔
اور ان كے مقابلے پر بد نصیب لوگ جو اللہ كی رحمت سے دور لعنت اور برے انجام كے حق دار ٹھہرتے ہیں ان كی تیں نمایاں علامات بیان كی گئی ہیں: (۱) وعدہ خلافی، (۲) قطع رحمی، اور (۳) زمین میں فساد پھیلانا۔
🌹 تیسرا حصہ –سورة ابراہیم كی ۵۲ آیات (مكمل) 🌹
سورة ابراھیم بھی مكی سورت ہے ، تو یہاں بھی جو نكات ہمارے سامنے آتے ہیں وہ مكی سورتوں كے بنیادی موضوع : توحید، رسالت اور قیامت سے متعلق اس كے علاوہ چند متفرق عنوانات نمایاں ہیں لہذا ہم ان كو درج ذیل چار عناوین كو سامنے ركھیں گے :
۱. مقصد نزول قرآن ۲. توحید
۳. رسالت ۴. قیامت
۵. متفرق نكات
۱. مقصد نزول قرآن
اس سورت كی پہلی اور آخری آیت میں قرآن كی حكمت اور مقصد نزول كا بیان ہے ۔
۲. توحید
آسمان وزمین سب اللہ كے زیر اختیار ہیں ، ان سے ہر قسم كے منافع كا حصول سب اللہ كی تدبیر كا نتیجہ ہے ، اللہ تعالی نے انسان كے مصلحتوں اور منافع كے لیے اس كائنات كو انتہائی سازگار بنایا ہے اس لحاظ سے مختلف پہلوؤں كا تذكر ہے ۔مثلًا: آسمان سے پانی اتارنا، پھر اس كے ذریعے سے قسم قسم كے پھل نكالنا، اور پانی كی سواریوں اور نہروں كو انسانوں كے لیے مسخر كرنا ،یہاں تك كہ سورج اور چاند پھر رات اور دن كو بھی انسان كے كام میں لگا دیا ، غرض جو كچھ انسان نے مانگا اللہ نے عطا كیا، اور اللہ تبارك وتعالی كی نعمتیں اس قدر ہیں كہ ان كی گنتی بھی انسان كے بس میں نہیں ہے۔
۳. رسالت
منكرین كے دل چیر كر ركھ دینے والے اعتراضات اور ڈھیٹ پن كے مقابلے پر تسلی كے لیے سابقہ انبیا كے قصص، ان كے ساتھ ان كی قوموں كے رویے كو بیان كیا گیا ہے اور اس كے علاوہ یہ حقیقت بھی بیان كی گئی كہ ہر نبی كا ذریعہ بیان اپنی قومی زبان ہوتی ہے ۔
۴. قیامت
قیامت بر حق ہے جہاں كافر اور مؤمن كا فرق اس كے انجام سے ہی واضح ہو گا ، كافروں كے لیے جہنم اور مؤمنین كے جنت ہے ، اور یہ اللہ كا وعدہ ہے ، اس كے علاوہ جنت كی نعمتوں اور جہنم كی ہولناكیوں كابیان ہے ۔اس كے علاوہ یہ بھی بیان كیا گیا ہے كہ روز قیامت جب حساب كتاب ہو چكا ہوگا تو شیطان گمراہوں كے سامنے یہ اعتراف كرے گا كہ جو وعدہ خدا نے تم سے كیا تھا
وہ تو سچا تھا اور جو وعدہ میں نے تم سے كیا تھا وہ جھوٹا تھا، اور تم جو میرے كہے پر چلے تو میں نے تم پر زبردستی نہیں كی تھی، تم خود ہی میرے بہكاوے میں آگئے تھے، اب مجھےكوسنے كی بجائے اپنے آپ كو ہی ملامت كرو۔
۵. متفرق نكات
ان تین بنیادی موضوعات كے علاوہ جو چند باتیں ہمارے سامنے عیاں ہو كر آتی ہیں وہ یہ ہیں: (۱) شكر سے نعمت میں اضافہ ہوتا ہے اور ناشكروں كے لیے اللہ تعالی كا سخت عذاب ہے ۔ (۲) كافروں كے اعمال اپنے اندر مضبوط بنیاد نہیں ركھتے ان كی مثال راكھ كی ہے كہ جب بھی تیز ہوا آتی ہے وہ سب اڑا لے جاتی ہے ۔ (۳) حق اور ایمان كا كلمہ پاكیزہ درخت كی مانند ہے، كہ اس كی جڑ بڑی مضبوط اور اس كا پھل انتہائی شیریں ہوتا ہے جب كہ اس كے مقابلے پر باطل اور گمراہی كا كلمہ نا پاك درخت كی مانند ہے كہ اس كے لیے نہ كوئی قرار ہے اور نہ ہی ثمر۔ (۴) ظالم جو كچھ كر رہے ہیں، اللہ تعالی سے چھپا ہوا نہیں ہے۔ (۵) حضرت ابراہیم علیہ السلام كی خانہ كعبہ كی تعمیر كے بعد اہل مكہ، اپنی اولاد اور خوداپنے خاندان كے لیے خصوصی دعائیں جن میں انھوں نے امن، رزق، دلوں كے میلان، اقامت صلاة اور مغفرت كی درخواست كی تھی۔ (آیت ۲۵ – ۴۱)

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,90,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,34,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,33,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن (تیرھواں پارہ) حقیقی عقل مند لوگوں کی صفات
تفہیم القرآن (تیرھواں پارہ) حقیقی عقل مند لوگوں کی صفات
Understanding the Qur'an (Thirteenth Para) Attributes of truly wise people, Allah, Hazrat Yousuf Hazrat Ibrahim,Professor Doctor Abdul Majid Punjab
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEje0R3fCUwUzc741NBapqfMtP5lr9wvEBVERv4-SFNSClefYokdKUkdovwsCUHE_58A50czml7fL9z0jN3lDHVXKJiNOuea7nuP0QuXvdQrC50GeZTD28HRT6N1QfjGM0EXcPv2HTfVVgGXVOCn1aUjoCb5lWTyAGbA2fsjHRhmONPTITl_5Z6FOezL3w/s16000/lantern-ga45b67578_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEje0R3fCUwUzc741NBapqfMtP5lr9wvEBVERv4-SFNSClefYokdKUkdovwsCUHE_58A50czml7fL9z0jN3lDHVXKJiNOuea7nuP0QuXvdQrC50GeZTD28HRT6N1QfjGM0EXcPv2HTfVVgGXVOCn1aUjoCb5lWTyAGbA2fsjHRhmONPTITl_5Z6FOezL3w/s72-c/lantern-ga45b67578_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Thirteenth-Para-Attributes-truly-wise-people.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Thirteenth-Para-Attributes-truly-wise-people.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست