--> تفہیم القرآن (پارہ 5 ) | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن (پارہ 5 )

شیئر کریں:


تحریر:پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور          

پانچواں پارہ 🌹وَالْمُحْصَنٰتُ🌹
پانچواں پارہ مصحف کی ترتیب سے چوتھی سورت سورة النساء کی آیت نمبر ۲۴ سے شروع ہو کر آیت نمبر ۱۴۷ پر مکمل ہوتا ہے ، گویا پانچواں پارہ ایک ہی سورت سورة النّساء كی 124 آیات پر مشتمل ہے ۔
اس پارے میں نو نکات زیادہ نمایاں طور پر ہمارے سامنے آتے ہیں :
۱. گزشتہ پارے کے آخری موضوع ”وہ عورتیں جن سے شادی نہیں ہو سکتی اور وہ عورتیں جن سے شادی ہو سکتی ہے “ کی تکمیل اور”فلسفہ و مقصد نکاح “ کا بیان
۲. گھر کا نظام
* ۳. خاندانی زندگی کے بعد کی معاشرتی واجتماعی زندگی اور اس کے اصول*
۴. جہاد کی ترغیب اور مؤمنین و کافرین کے مقاصد قتال کی وضاحت
۵. منافقین کا طرز عمل اور ان کی مذمّت
۶. قتل کی مختلف صورتیں اور ان کی سزائیں
۷. ہجرت کی فضیلت و اہمیت
۸. نماز کی اہمیت اور صلوٰة الخوف اور صلٰوة المسافر کا بیان
۹.مسلمان کو زندگی میں صرف اور صرف سیدھا راستہ ہی اپنانا چاہیے
1. *گزشتہ پارے کے آخری موضوع ”وہ عورتیں جن سے شادی نہیں ہو سکتی اور وہ عورتیں جن سے شادی ہو سکتی ہے اور نکاح کا مقصد اور فلسفہ“ کا بیان، *
ہم نے دیکھا کہ چوتھا پارہ محرم عورتوں کے ذکر پر مکمل ہوا تھا یہ وہ رشتہ دار عورتیں ہیں جن سے نکاح كرنا حرام ہے اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ کوئی دو بہنوں کو بھی ایک وقت میں اکٹھا نکاح میں نہیں رکھا جا سکتا، اس کے بعد اس پانچویں پارے میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ کسی شادي شدہ عورت سے جو اس وقت کسی خاوند کے نکاح میں ہے اس سے بھی نکاح نہیں کیا جا سکتا۔ پھر اسی ازدواجی رشتے کے حوالے سے چند ہدایات دی گئی ہیں اس نکاح کا فلسفہ بیان ہوا ہے ۔اللہ تبارک وتعالی نے واضح فرمایا کہ ان تمام احکام میں اللہ تبارک وتعالی نے تمھارے فائدے ، آسانی اور کامیاب زندگی کو ملحوظ رکھا ہے اور یہ رہنمائی وہی کر سكتا ہے جس کا علم بھی کامل ہے اور حکمت بھی مکمل ہے۔
2. گھر کا نظام
پھر اسی مناسبت سے خانگی زندگی کے تشکیل کے حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں جن میں یہ بات واضح کر دی گئی کہ ہر فرد کا اپنا اپنا کردار اور اس پر مرتب ہونے والے فضائل ہیں کسی کو کسی پر فضیلت دینا یہ اللہ کا اختیار ہے تمھیں اس سلسلے میں کسی کشمکش میں نہیں پڑنا چاہیے ، اور یہ بھی واضح فرما دیا کہ گھریلو امور میں اصل ذمہ دار مرد ہے اس کے بعد خانگی امور اچھے طریقے سے کس طرح چلا جا سکتا ہے اور اگر میاں بیوی میں اختلاف ہو جائے تو اس کے لیے مرحلہ وار کیا تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔اس سلسلے میں یہ بات واضح کر دی گئی کہ معاملات میں ایمان باللہ اور آخرت کے دن پر ایمان کو لازم پکڑو شرک سے مکمل اجتناب کرو اور ہر رشتے کے حقوق پورے کرو تعلقات کو قائم رکھنے میں اللہ کے دیے ہوئے رزق کے خرچ کرنے میں بخل اور غرور و تکبّر سے بچنے کی بھی تاکید آئی ہے ۔
3. * اجتماعی زندگی و معاشرتی زندگی اور اس کے اصول*
اس ضمن میں خاندانی اور اجتماعی زندگی کی بنیاداللہ کی اطاعت ، رسول اللہ کی اطاعت اور انھیں کی اطاعت کی روشنی میں اولوا الأمر کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے اور یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ اجتماعی اور معاشرتی زندگی میں باہمی اختلافات کی صورت میں تمھارے لیے معیار اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات اور تعلیمات ہیں ۔اور یہ بھی واضح کر دیا گیا کہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت ہی میں تمھارے لیے آسانی اور کامیابی ہے ایسے لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت پر قائم ہیں ان کو نہ صرف دنیا میں بھلائی اور ثابت قدمی میسر آئے گی بلکہ آخرت میں بھی وہ اللہ تعالی کے فضل میں ہوں گے کہ انعام یافتہ لوگوں ، انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین کی رفاقت ملے گی۔ اس ضمن میں عدل و انصاف کےاصول کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے ۔
4. جہاد کی ترغیب اور مؤمنین و کافرین کے مقاصد قتال کی وضاحت
جہاد کی ترغیب دی گئی ہے کہ موت سے ڈر کر جہاد سے جان نہ چھڑاؤ کیونکہ وہ تو گھر بیٹھے بھی آ سکتی ہے ، نہ جہاد میں نکلنا موت کو یقینی بناتا ہے اور نہ ہی گھر میں بیٹھا رہنا زندگی کے تحفظ کی ضمانت ہے۔، اس کے علاوہ مؤمنوں اور کافروں کے مقاصد قتال کی بھی وضاحت کی گئی ہے ۔
5. منافقین کا طرز عمل اور ان کی مذمّت
جہاد کے حوالے سے منافق لوگوں کی روش بیان کر کے اس سے بچنے کی تاکید کی ہے اس میں منافقین کے ساتھ کس طرح تعلقات رکھنے چاہییں اور کیا رویہ ہونا چاہیے اس موضوع پر بھی رہنمائی ملتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس میں منافقین کی سازشیں ، خفیہ منصوبہ بندی اور حقیقت سے پردہ چاک کیا گیا کہ ان کے اصل عزائم کیا ہیں۔
اسی سلسلے میں ایک واقعے کی طرف بھی اشارہ ہوا ہے کہ ایک شخص جو بظاہر مسلمان مگر در حقیقت منافق تھا اس نے چوری کی اور الزام ایک یہودی پر لگا دیا، اور اس پر بہت سے شواہد اور دلائل بھی جمع کر لیے تھے ،نبی پاک صلی اللہ علیہ وعلي آلہ وسلم تک یہ واقعہ پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وعلي آلہ وسلم نے موجود دلائل اور شواہد کے مطابق یہودی کے خلاف فیصلہ دینے ہی والے تھے کہ آیت نازل ہوئی اور اللہ تعالی نے بتا دیا کہ چور وہ مسلمان نما منافق ہے ، چنانچہ وہ چور ، منافق مکہ بھاگا اور کھلا کافر بن کر مرتدّ ہو گیا ۔
6. قتل کی مختلف صورتیں اور ان کی سزائیں
سب سے پہلے تو یہ حقیقت واضح کی گئی کہ اصولی طور پر کوئی مؤمن کسی مؤمن کو جان بوجھ کر تو قتل کر ہی نہیں سکتا لیکن اگر کوئی اس کا مرتکب ہو تو سخت انداز میں بتایا کہ مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرنے والا ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں جلے گا ، مراد ہے کہ جائز سمجھ کر قتل کرنے والا ۔ لیکن اگر کسی غلطی یا غلط فہمی میں کوئی قتل ہو جاتا ہے تو اس کی مختلف صورتوں اور ان پر مرتب ہونے والے احکام بیان كیے گئے ہیں ۔
7. ہجرت کی فضیلت و اہمیت
ہجرت کی فضیلت اور اہمیت بیان ہوئی اور اس ضمن میں حضرت حمزہ بن قیس رضی اللہ عنہ کے واقعے کی طرف اشارہ بھی ہے کہ جب آیات ہجرت نازل ہوئیں تو حضرت حمزہ بن قیس رضی اللہ عنہ جو کہ سخت علیل تھے چلنے پھرنے کے قابل نہیں تھے، وہ پریشان ہو گئے ، اپنے بیٹوں سے کہا : کہ مجھے چار پائی پر ڈال کر مدینہ منوّرہ لے چلو میں مکہ میں ایک رات بھی نہیں گزاروں گا ۔
انھیں چارپائی پر ڈال کر مدینہ منورہ لے جانے لگے ، لیکن مکہ مکرّمہ سے نکلتے ہی ان کا انتقال ہو گیا ، اس پر اللہ تعالی نے فرمایا: “اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کر کے گھر سے نکل جائے ۔ پھر اس کو موت آ پکڑے تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہو چکا اور اللہ بخشنے والا اور مہربان ہے ۔(آیت ۱۰۰)
8. نماز کی اہمیت اور صلوٰة الخوف اور صلٰوة المسافر کا بیان
جہاد اور ہجرت دونوں ہی میں سفر در پیش ہوتا ہے لہذا اس سلسلے میں مسافر کی نماز کا بیان ہوا اور دشمن کے ٹوہ میں ہونے کے باعث اور کبھی مد مقابل ہونے کی وجہ سے خوف کا عنصر بھی موجود ہوتا ہے اس لحاظ سے خوف کی نماز کے بارے میں بھی ہدایات آئیں اس طرح نماز اور اس كی وقت پر ادائیگی كی اہمیت و لزوم واضح كیا گیا ۔
9. مسلمان کو زندگی میں صرف اور صرف سیدھا راستہ ہی اپنانا چاہیے
سیدھے راستے پر چلنے کی ترغیب دی گئی ، کافروں اور منافقین کے گمراہ کن مکر و فریب سے بچ کر انبیا کے راستے خاص طور پر سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے انداز زندگی کو مدّ نظر رکھنا چاہیے اور ہمہ قسم کے حقوق کو ادا کرنے میں عدل و انصاف کا دامن تھام کے رکھنا چاہیے۔





تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,90,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,34,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,33,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن (پارہ 5 )
تفہیم القرآن (پارہ 5 )
Understanding the Qur'an sorah annisa parah five
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjBDiouoUa_fbZ0WQPX9dLNkOvTUpy8Cv18dzjf9EkWPnFz7PpV3MbcKcGtnFRXLHTivTL4trK2EwfW2EctU1UMCTPajFSO1-L-GCrFGtYsFLoIwkXI9wJPkr1wnSOJHQ2dikfTcn1kWyIGBMqU_F_eSOb02tFpSgki59UgHHL3EV1Ah1lyL9g8oHD_PQ/s16000/quran-g7ef0773be_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjBDiouoUa_fbZ0WQPX9dLNkOvTUpy8Cv18dzjf9EkWPnFz7PpV3MbcKcGtnFRXLHTivTL4trK2EwfW2EctU1UMCTPajFSO1-L-GCrFGtYsFLoIwkXI9wJPkr1wnSOJHQ2dikfTcn1kWyIGBMqU_F_eSOb02tFpSgki59UgHHL3EV1Ah1lyL9g8oHD_PQ/s72-c/quran-g7ef0773be_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/03/Understanding-Quraan-sorah-annissa.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/03/Understanding-Quraan-sorah-annissa.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست