--> تفہیم القرآن (گیارھواں پارہ) نبی علیہ السلام کا منافقین کی مسجد کوجلانےکاحکم اورحضرت یونسؑ کا مچھلی کے پیٹ میں ہونےکا واقعہ | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن (گیارھواں پارہ) نبی علیہ السلام کا منافقین کی مسجد کوجلانےکاحکم اورحضرت یونسؑ کا مچھلی کے پیٹ میں ہونےکا واقعہ

شیئر کریں:



تحریر: پروفیسرڈاکٹر عبدالماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور

گیارھواں پارہ 🌹یَعتَذِرُوْنَ🌹
اس پارے کا خلاصہ ہم تین حصوں میں پڑھیں گے ، (۱) ”سورة التوبہ “ کا بقیہ حصہ، (۲) ”سورة یونس“ مکمل(۳) ”سورة ھود“ کا ابتدائی حصہ
گزشتہ پارہ ” وَاعْلَمُوْا“ میں ” سورة التوبہ “ کی مجموعی۱۲۹آیات میں سے ۹۳ آیات آئی تھیں، لہذا اس کی بقیہ۳۶آیات گیارھویں پارہ ”یَعتَذِرُوْنَ “ میں ہیں ۔ پھر مصحف کی ترتیب سے دسویں سورت ” سورة یونس“ جس میں ۱۰۹ آیات ہیں ، مکمل اسی گیارھویں پارے میں ہے اورگیارھویں سورت ”سورة ھود“کی آیت نمبر۵ تک یہ پارہ مکمل ہو جاتا ہے۔
گیارھویں پارے کا پہلا حصہ ” سورة التوبہ“ کی آخری ۳۶ آیات ( پانچ رکوعوں میں ) اور دوسرا حصہ ”سورة یونس “مکمل ۱۰۹ آیات (گیارہ رکوعوں میں ) اور تیسرا حصہ ”سورة ھود “ ابتدائی پانچ آیات پر مشتمل ہیں ، اس طرح اس پارہ میں مجموعی طور پر آیات کی تعداد ۱۵۰ہے جو کہ پانچ آیات زائد سولہ رکوع بنتے ہیں۔
🌹پہلا حصہ –سورة التوبہ کی آخری ۳۶ آیات (آیت 94-129) 🌹

سورہ توبہ کے بقیہ حصے میں چار باتیں یہ ہیں:

۱. منافقین کی مذمت

۲. مؤمنین کی اللہ تبارک وتعالی کے ساتھ تجارت اور ان کی نو خصوصی صفات کا بیان

۳. غزوہ تبوک میں شرکت نہ کر پانے والے تین مخلص صحابہ کا تذکرہ

۴. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے ساتھ بے حد مہربانی اور شفقت کا تذکرہ

۱. منافقین کی مذمت
دسویں پارہ کے آخر میں مخلص اہل ایمان کے علاوہ ان منافقوں کا تذکرہ تھا جنھوں نے مالی وسائل اور نقل وحمل کی سہولت کے باوجود غزوہ تبوک میں شرکت نہیں کی تھی، گیارھویں پارے کی ابتدا میں بھی اہل نفاق کا تذکرہ دیکھتے ہیں، یہ دو صورتوں میں نظر آتا ہے : (۱) یہ کہ اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تبوک سے واپسی پر راستہ ہی میں اطلاع دے دی کہ جب آپ مدینہ پہنچیں گے تو منافق آپ کے سامنے قسمیں اٹھا اٹھا کر مختلف قسم کے بہانے پیش کریں گے کہ ہم انتہائی سخت مجبوریوں کی وجہ سے آپ کے ساتھ غزوہ تبوک میں شرک نہ ہو سکے۔ (۲) منافقین نے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے اور کفر کے پھیلاؤ کے لیے سازش کے طور پر ”مسجد ضرار“ تعمیر کی تھی ، اور حضور صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے درخواست کی تھی کہ آپ اس کا افتتاح کریں مگر اللہ تبارک و تعالی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس میں کھڑا ہونے سے بھی منع فرما دیا، چنانچہ نبی علیہ السلام کے حکم سے اس مسجد کو جلا کر راکھ کر دیا گیا۔

۲. مؤمنین کی اللہ تبارک وتعالی کے ساتھ تجارت اور ان کی نو خصوصی صفات کا بیان
وضاحت سے فرمایا کہ اللہ تعالی نے مؤمنوں سے ان کے جان اور مال و دولت کا جنت کے بدلے میں سودا کر لیا ہے ، وہ اللہ کے رستے میں قتال کرتے ہوئے قتل کرتے ہیں اور قتل ہوتے ہیں ، یہ اللہ پر پختہ وعدہ ہے تورات، انجیل اور قرآن (ہر تین میں)، پھر مؤمنوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ تم میں سے جس نے بھی اپنا وعدہ پورا کیا وہ اس تجارت اور سودے پر خوش ہو جائے کیونکہ یہی تو سب سے بڑی کامیابی ہے ۔اس کے بعد مؤمنین کی خصوصی نو صفات کا بیان ہوتا ہے۔ (۱) توبہ کرنے والے، (۲) عبادت کرنے والے، (۳) حمد کرنے والے، (۴) روزہ رکھنے والے، (۵) رکوع كرنے والے، (۶) سجدہ کرنے والے، (۷) نیک کاموں کا حکم کرنے والے، (۸) بُری باتوں سے منع کرنے والے، (۹) اللہ کی حدود کی حفاظت کرنے والے۔

۳. غزوہ تبوک میں شرکت نہ کر پانے والے تین مخلص صحابہ کا تذکرہ

ان کے مقابلے پر تین مخلص اہل ایمان (۱) حضرت کعب بن مالک (۲) حضرت ہلال بن امیہ ، (۳) حضرت مرارہ بن ربیع رضی اللہ عنھم ، جو اپنی کوتاہی پر انتہائی شرمندہ تھے اور انھوں نے جھوٹے بہانوں کے بجائے اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور جھوٹ بول کر غلط کو صحیح قرار دینے کی کوشش نہیں کی بلکہ اپنی شرمندگی کے عالم میں کوئی عذر بھی پیش نہ کر سکے، اللہ تبارک وتعالی نے ان مخلص مسلمانوں کی تعریف کی ہے اور اس میں ان کی معافی کا عندیہ دیا ہے۔

۴. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے ساتھ بے حد مہربانی اور شفقت کا تذکرہ
اس سورت کے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی اس شدت طلب کا ذکر ہے ، جو وہ اپنی امت کی بہتری کے لیے رکھتے تھے، آپ علیہ السلام کی بے حد مہربانی اور شفقت کے پیش نظر اللہ تعالی نے اپنے ناموں میں دو نام رؤف اور رحیم عطا فرمائے ، جو کسی بھی پیغمبر کو عطا نہیں کیے گئے۔

 دوسرا حصہ –سورة یونس مکمل ۱۰۹ آیات 
سورة یونس کی ابتدا قرآن کریم اور اس کی آیات کی عظمت کے بیان اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی نبوت و رسالت سے کسی کو تعجب نہیں ہونا چاہیے ، کے موضوع سے شروع ہوتا ہے اور انتہا بھی قرآن کی اتباع اور پیروی کے حکم پر ہو رہی ہے ۔اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کوحکم دیا گیا کہ آپ بھی اسی پر کاربند رہیے جو کلام آپ کی طرف وحی کیا جاتا ہے اور صبر کیجیے یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کر دے اور وہ سب سے بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔ اس سورت میں بھی دیگر مکی سورتوں کی طرح تین بنیادی عقائد کو اساسی اہمیت دی گئی ہے :

۱. وحی ورسالت کی عظمت اور اس پر تعجّب کا ردّ ۲. توحید
۳. قیامت
وحی ورسالت کی عظمت اور اس پر تعجّب کا ردّ
اس میں قرآنی آیات کی عظمت کے بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ اس کی آیات بڑی دانائی کی کتاب کی آیات ہیں ۔ (آیت ۱) اور خاتم المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت ورسالت سے کسی کو تعجب نہیں ہونا چاہیے کیونکہ آپ کی بعثت کوئی نئی بات نہیں بلکہ ہر امت میں کوئی نہ کوئی رسول آتا رہا ہے ، اس کے بعد ربوبیت ، الوہیت ،اور عبودیت کے حقیقت اور خالق و مخلوق کے درمیان تعلق کی بنیاد بیان کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ جو رب اور خالق ہے وہی معبود بننے کےلائق ہے ،کائنات کا یہ سارا نظام اس کی ربوبیت اور قدرت پر گواہ ہے ۔

اس میں انسان کی چند عمومی فطرتی خرابیوں کو بھی بیان کیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ کفر سمیت مختلف جرائم کا مرتکب ہوتاہے کہ اس کی فطرت میں عجلت ہے یہاں تک کہ یہ بعض اوقات اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے بھی عذاب اور ہلاکت کی دعائیں مانگتا ہے ۔
ان جھٹلانے والوں کا حال یہ ہے کہ یہ قرآن کو جھٹلانے اور اس کا مذاق اڑانے سے بھی باز نہیں آتے اور اللہ کے نبی سے استہزاء کے طور پرکہتے ہیں کہ آپ کوئی دوسرا قرآن لے آئیں یا اسی میں کچھ تبدیلیاں کریں آپ نے جواب دیا کہ مجھے ان میں سے کسی بات کا اختیار نہیں میں تو اتباع کا پابند ہوں ، کیا تم سمجھتے ہو کہ میں نے معاذ اللہ ! یہ کلام خود بنا کر اللہ کی طرف منسوب کر دیا ہے ، میں تمھارے اندر زندگی کے چالیس سال گزار چکا ہوں ، تم نے مجھے کبھی جھوٹ بولتے سنا ہے یا کسی استاد سے علم حاصل کرتے ہوئے دیکھا ہے اگرنہیں سنا اور نہیں دیکھا تو پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میں یکا یک جھوٹ بولنا شروع کر دوں یا ایسا معجزانہ کلام تمھارے سامنے پیش کر دوں کیا یہ ہو سکتا ہے کہ میں انسانوں پر تو جھوٹ نہ بولوں اور اللہ پر جھوٹ بولنے کی جرأت کروں۔

رسالت اور اس کے ضمن میں مشرکین کی تردید کے بعد عبرت و نصیحت کی خاطر تین قصے بیان کیے گئے ہیں ، جن مں سے پہلا قصہ حضرت نوح علیہ السلام پھر حضرت موسی اور حضرت ہارون علیھما السلام اور اس کے بعد تیسرا قصہ حضرت یونس علیہ السلام کاہے، انھی کے نام پر اس سورت کا نام رکھا گیا ہے ۔ وہ اپنی قوم کے مسلسل انکار کی وجہ سے ان کے ایمان سے مایوس اور اللہ کا عذاب آتا دیکھ کر نینوی کی سرزمین چھوڑ کر چلے گئے ، اس کے بعد صورت حال کچھ اس طرح سامنے آئی کہ ان کی قوم کے افراد جو اب تک انکار اور کفر پر قائم تھے انھوں نے عذاب کے بادل دیکھ کر اجتماعی توبہ و استغفار شروع کردی، اور سچے دل سے ایمان قبول کر لیا جس کی وجہ سے اللہ کا عذاب ان سے ٹل گیا اور دوسری طرف حضرت یونس علیہ السلام آزمائش میں آ گئے انھیں مچھلی نے نگل لیا مگر وہ معجزاتی طور پر مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہے ، رب کی تسبیح میں لگے رہے بالآخر چند روز بعد مچھلی نے انھیں ساحل پر اُگل دیا ۔

انبیا کے یہ تین قصے سنانے کے بعد مشرکین کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر وہ کفر و شرک سے باز نہ آئے تو قیامت سے پہلے ہی ان پر عذاب آ سکتا ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بشارت سنائی گئی ہے کہ اللہ کی مدد قریب ہے ، یہ ہماری سنت ہے کہ ہم بالآخر اہل ایمان کو نجات دیتے ہیں۔

۲. توحید
مختلف انداز سے اس بات کو ذہن نشین کرایا گیا ہے کہ اللہ ہی خالق و رازق ، ہر چیز کا مالک اور مدبّر ہے کوئی چیز اس کی قدرت سے باہر نہیں ہے ۔

۳. قیامت
قیامت کا دن وہ ہو گا جس میں سب کو جمع کیا جائے گا، لیکن کفار کو اس کا یقین نہیں آتا اور وہ اپنے کفر پر اڑے ہوئے ہیں ۔

🌹تیسرا حصہ –سورة ھود کی ابتدائی ۰۵ آیات (آیت 01-05) 🌹
یہ سورت سوائے پانچ ابتدائی آیات کے بقیہ پوری بارھویں پارے میں ہے ، یہ بھی مکی سورت ہے اس کی ابتدا میں بھی قرآن کریم کی عظمت شان کا بیان ہے کہ یہ اپنی آیات ، معانی اور مضامین کے اعتبار سے محکم کتاب ہے ، اور اس میں کوئی تعارض یا تناقض نہیں پایا جاتا اور ساتھ ہی اس عظمت کی وجہ بیان کی گئی کہ اس کلام کی تفصیل و تشریح اس ذات نے کی ہے جو حکیم بھی ہے اور خبیر بھی ۔ اس کا ہر حکم کسی نہ کسی حکمت پر مبنی ہوتا ہے اور اسے انسان کے ماضی، حال ، مستقبل اور ہر حالت و کیفیت کا بخوبی علم ہے ۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,90,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,34,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,33,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن (گیارھواں پارہ) نبی علیہ السلام کا منافقین کی مسجد کوجلانےکاحکم اورحضرت یونسؑ کا مچھلی کے پیٹ میں ہونےکا واقعہ
تفہیم القرآن (گیارھواں پارہ) نبی علیہ السلام کا منافقین کی مسجد کوجلانےکاحکم اورحضرت یونسؑ کا مچھلی کے پیٹ میں ہونےکا واقعہ
Understanding the Qur'an (Eleventh Para) Prophet's order to burn the mosque of the hypocrites and Hazrat Younus in the belly of fish
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjCX8KRhYmlv07S6LowotU91TKjplzLAWGCp9LeKtSZpw7xZtNDVuFFvaQ5md0huOEskMyf9rWf92gneZiL7RaZ1QFkWUfKkJNnH5hSXuCDHuPpHgTtgkrW7yNcrn7Trhnn17srzU_vI1ZQss7kBLYtjl-1bh8t3qdOTUSbCl1D-T-60c2B8Tu8KuImnw/s16000/quran-g9465b6824_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjCX8KRhYmlv07S6LowotU91TKjplzLAWGCp9LeKtSZpw7xZtNDVuFFvaQ5md0huOEskMyf9rWf92gneZiL7RaZ1QFkWUfKkJNnH5hSXuCDHuPpHgTtgkrW7yNcrn7Trhnn17srzU_vI1ZQss7kBLYtjl-1bh8t3qdOTUSbCl1D-T-60c2B8Tu8KuImnw/s72-c/quran-g9465b6824_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Eleventh-Para-Prophet-order-burn-mosque-hypocrites-incident-Hazrat-Younus-belly-fish.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Eleventh-Para-Prophet-order-burn-mosque-hypocrites-incident-Hazrat-Younus-belly-fish.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست