--> تفہیم القرآن(اٹھارواں پارہ) روزمرہ زندگی کے سولہ احکام و آداب | Haqaaiq

[پاکستان]_$type=three$h=250$c=6$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$show=home

تفہیم القرآن(اٹھارواں پارہ) روزمرہ زندگی کے سولہ احکام و آداب

شیئر کریں:



تحریر:پروفیسر ڈاکٹرعبدالماجد ندیم
جامعہ پنجاب لاہور
پارہ وار خلاصہ مضامین قرآن مجید
اٹھارواں پارہ 🌹قَدْ اَفْلَحَ🌹
اٹھارواں پارہ دو مكمل سورتوں ، سورة المؤمنون و سورة النور، كے ساتھ سورة فرقان كے ابتدائی حصے پر مشتمل ہے ۔
لہذا اس پارے كا خلاصہ ہم تین حصوں میں پیش كریں گے ، (۱) ”سورة المؤمنون“ مكمل (۲) ”سورة النّور“مكمل (۳) ”سورة الفرقان“ كا ابتدائی حصہ
سورة المؤمنون میں ۱۱۸ آیات پر مشتمل چھے ركوع ہیں ، سورة النّور میں ۶۴ آیات پر مشتمل نو ركوع ہیں، جب كہ سورة الفرقان كے ۲۰ آیات پر مشتمل دو ركوع اٹھاروے پارے میں ہیں ۔
اس طرح اٹھارویں پارے میں مجموعی طور پر ۲۰۲ آیات ہیں جو سترہ ركوعوں میں ہیں۔
🌹پہلا حصہ –سورة المؤمنون ، مكمل،۱۱۸ آیات 🌹
سورة المؤمنون میں سے سات نكات ہم بیان كریں گے:
۱. دنیوی امتحان میں كامیابی پانے والے ، فردوس كے حق دار لوگوں كی خصوصی صفات
۲. انسانی زندگی اور اس كی تخلیق كےنو مراحل كا تذكرہ
۳. دنیوی زندگی میں انسانی زندگی كو سہولیات فراہم كرنے كے لیے خدائی بندو بست كی چار صورتوں كا تذكرہ
۴. اللہ كے رسولوں كی تشریف آوری كا بیان
۵. نیك كاموں میں آگے نكلنے والے لوگوں كی چار خصوصی صفات كا تذكرہ
۶. نہ ماننے والوں كے انكار كی اصل وجہ ۷. قیامت
۱. دنیوی امتحان میں كامیابی پانے والے ، فردوس كے حق دار لوگوں كی خصوصی صفات
سب سے پہلے تو یہ بتا دیا گیا ہے كہ فلاح دنیوی و اخروی كامیابی مؤمن كے لیے ہے ، اس كے بعد مؤمن كی چھے خصوصی صفات كا تذكرہ ہے:(۱) اپنی نمازوں میں خشوع ركھنے والے، (۲) لغو یات سے بچنے والے، (۳) زكوة كا عمل كرنے والے، (۴) اپنی شرمگاہوں كی حفاظت كرنے والے، (۵) اپنی امانتوں كی پاسداری كرنے والے، (۶) اپنی نمازوں كی حفاظت كرتے رہنے والے۔
ان صفات كے بعد یہ بھی واضح كیا گیا كہ یہی لوگ فردوس (جنت الفردوس) كے حق دار ہیں ۔جہاں ان كا مستقل ٹھكانا ملے گا۔
۲. انسانی زندگی اور اس كی تخلیق كےنو مراحل كا تذكرہ
كامیاب لوگوں كی صفات اور ان كے حق يعنی جنت فردوس كے حصول كے تذكرے كے بعد اللہ تعالی نے انسانی زندگی اور اس كی تخلیق كے مجموعی طور پر نو مراحل كا تذكرہ فرمایا ہے ، (۱) مٹی، (۲) منی، (۳) جما ہوا خون، (۴) لوتھڑا، (۵) ہڈی، (۶) گوشت كا لباس، (۷) زندہ جیتا جاگتا انسان، (۸) موت، (۹) دوبارہ زندگی۔
۳. دنیوی زندگی میں انسانی زندگی كو سہولیات فراہم كرنے كے لیے خدائی بندو بست كی چار صورتوں كا تذكرہ
(۱) آسمانوں كی تخلیق،(۲) بارش اور غلہ جات، (۳) چوپائے اور ان كےمنافع (۴) وسائل نقل و حمل
۴. اللہ كے رسولوں كی تشریف آوری كا بیان
وسائل نقل و حمل كے سلسلے میں ”الفُلْك“ كشتی كا ذكر آیا تو یہاں سےمعًا بعد حضرت نوح علیہ السلام كا واقعہ شروع ہوتا ہے جس میں ان كی كشتی كا ذكر ہے اس كے بعد اس حقیقت كو بیان كیا گیا ہے كہ نوح علیہ السلام كے بعد سلسلہ رسالت جاری رہا ، یہاں تك كہ حضرت موسی اور ہارون علیھما السلام اللہ كی طرف سے روشن نشانیاں لے كر آئے ، ان كے طویل واقعات كی طرف اشارے كے بعد حضرت عیسی علیہ السلام اور ان كی والدہ حضرت مریم كا تذكرہ سامنے آتا ہے۔
۵. نیك كاموں میں آگے نكلنے والے لوگوں كی چار خصوصی صفات كا تذكرہ
جو لوگ نیك كاموں كی طرف لپكتے ہیں اور آگے نكل جاتے ہیں ان كی خصوصی طور پریہ چار صفات بیان كی گئی ہیں : (۱) وہ اپنے رب كی خشیت سے كانپتے ہیں ، (۲) اپنے رب كی آیات پر ایمان ركھتے ہیں ،(۳) وہ اپنے رب كے ساتھ شرك نہیں كرتے، (۴) وہ اپنی نیكیوں كے باوصف دل ہی دل میں اللہ كے پاس حاضری كے احساس سے لرزتے ہیں ۔
۶. نہ ماننے والوں كے انكار كی اصل وجہ
مختلف آیات میں مجموعی طور پر یہ بات سامنے آتی ہے كہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم كے انكار كی اصل وجہ وہ نہیں تھی جو جھٹلانے والے پیش كرتے تھے یا كوئی سمجھ سكتا ہے كہ آپ كوئی ایسی بات لے كر آئے ہیں جو پچھلے انبیائے كرام لے كر نہ آئے ہوں، نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے اعلی اخلاق ان لوگوں سے پوشیدہ ہیں ، اور نہ یہ سچ مچ آپ كو (معاذ اللہ) مجنون سمجھتے ہیں اور نہ انكار كی یہ وجہ ہے كہ آپ ان سے معاوضہ مانگ رہے ہیں ۔ اصل وجہ ان سب كے برعكس یہ ہے كہ حق كی جو بات آپ لے كر آئے ہیں ، وہ ان كی خواہشات كے خلاف ہے ، اس لیے وہ مختلف بہانوں سے حق كو جھٹلا رہے ہیں ۔
۷. قیامت
یہ بتا دیا گیا كہ حقیقی فلا ح و كامیابی روزِ قیامت كی ہے اس دن جس كے اعمال كا ترازو وزنی ہو گا وہ كامیاب ہے اور جس كے اعمال كا ترازو ہلكا ہو گا وہ نا كام ہے ۔
🌹دوسرا حصہ –سورة النّور ، مكمل،۶۴ آیات 🌹
سورة النّور میں اللہ تبارك وتعالی كے بارے میں ہے ”اللہ نور السموات والأرض“ اس كے علاوہ اس سورت میں ایسے آداب واحكام بیان كیے گئے ہیں جواجتماعی زندگی كو نور ، روشنی سے پُر كر دیتے ہیں ۔
اس كے بنیادی مضامین كو ہم تین نكات میں بیان كریں گے:
۱. سولہ احكام و آداب
۲. واقعہ افك كا بیان
۳. عقیدہ و ایمان اور نورحق كی تین مثالوں سے وضاحت
۱. سولہ احكام و آداب
اس سورت میں سولہ احكام و آداب نمایاں طور پر ہمارے سامنے آتے ہیں: (۱) غیر شادی شدہ زانی كی سزابیان ہوئی ہے كہ زانی مرد اور عورت كو سو كوڑے كی سزا دی جائے ۔(یہ غیر شادی شدہ زانی كی سزا ہے) شادی شدہ كی سزا متواتر احادیث میں ”رجم“ آئی ہے ۔(۲) زانیوں كے بارے میں ایك عمومی رویہ بتایا گیا ہے كہ انھیں شریك زندگی بنانے كے لیے وہی لوگ رغبت كرتے ہیں جو خود بھی زانی یا بد كار ہوتے ہیں۔(۳) حدقذف: یعنی اگر كوئی شخص كسی عاقل بالغ پاك دامن مرد یا عورت پر زنا كی تہمت لگائے تو اسے اسی كوڑے لگائے جائیں گے۔ (۴) حكم لعان: یہ حكم میاں بیوی كے ساتھ خاص ہے ، اگر شوہر بیوی پر زنا كی تہمت لگائے مگر اس كے پاس چا رگواہ نہ ہوں تو دونوں ایك دوسرے پر لعنت كریں گے اور پھر ان كے درمیان جدائی كر دی جائے گی۔ (۵) واقعہ افك كے ضمن میں مسلمانوں كو تنبیہ ہےكہ وہ كبھی بہتان تراشی میں حصہ دار نہ بنیں۔(۶)كسی كے گھر میں بلا اجازت داخل ہونے سے منع كیا گیا ہے اور یہ كہ اجازت سے پہلے سلام كر لینا چاہیے۔ (۷) ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں كو یہ حكم دیا گیا ہے كہ وہ اپنی نظریں جھكا كر ركھیں اور اپنی شرم گاہوں كی حفاظت كریں ، عورتوں كے لیے واضح كیا گیا ہے كہ وہ كس كے سامنے اپنی زینت ظاہر كر سكتی ہیں اور كس كے سامنے نہیں ۔(۸) ایسے آزاد مرد اور عورتیں یا غلام اور لونڈیاں جو حقوق زوجیت ادا كر سكتے ہوں ان كے نكاح كی ترغیب دی گئی ہے۔(۹) جو غلام یا باندی كچھ روپیہ پیسہ ادا كركے آزادی حاصل كرنا چاہتے ہوں ان كے ساتھ اس طرح كا معاہدہ كرنے كی ہدایت دی گئی ہے ۔(۱۰) زمانہ جاہلیت میں بعض ظلم پیشہ اور حریص لوگوں نے لونڈیاں ركھی ہوئی تھیں جنھیں اجرت كے بدلے زنا پر مجبور كرتے تھے ، یہاں اس حرام كاری اور حرام پیشے سے منع كیا گیا ہے ۔ (۱۱) چھوٹے بچوں اور گھر میں رہنے والے غلاموں اور باندیوں كو حكم ہے كہ اگر وہ نماز فجر سے پہلے، دوپہر كے قیلولے كے وقت اور نماز عشاء كے بعد تمھارے خلوت والے كمرے میں داخل ہوں تو اجازت لے كر داخل ہوں ، كیونكہ ان تین اوقات میں عام طور پر عمومی لباس اتار كر نیند كے لیے ہلكا لباس پہن لیا جاتا ہے ۔ (۱۲) بچے جب بالغ ہو جائیں تو دوسرے بالغ افراد كی طرح ان پر بھی لازم ہے كہ وہ جب بھی گھر میں آئیں تو اجازت لے كر یا كسی بھی طریقے سے اپنی آمد كی اطلاع دے كر آئیں۔(۱۳) وہ عورتیں جو بہت بوڑھی ہو جائیں اور نكاح كی عمر سے گزر جائیں اور اگر وہ پردے كے ظاہری كپڑے اتار دیں تو اس میں كوئی حرج نہیں ۔ (۱۴) گھر میں داخل ہو كر گھر والوں كو سلام كریں ۔ (۱۵) كسی اجتماعی مشورے كی غرض سے قائم مجلس سے بغیر اجازت نہ اٹھیں ۔(۱۶) اللہ كے رسول كو ایسے نہ پكاریں جیسے آپس میں ایك دوسرے كو پكارتے ہیں ۔
۲. واقعہ افك كا بیان
جب سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا پر بعض منافقین نے بہتان لگایا جسے اللہ تعالی نے بہتان عظیم قرار دیا ، اور اس بہتان لگانے والے كے بارے میں فرمایا كہ اس كے لیے ”عذاب عظیم“ہے۔ دس آیات میں اللہ تعالی نے اس واقعے كا ذكر فرمایا ہے ، ان آیات میں منافقین كی مذمت اور مسلمانوں كو تنبیہ ہے كہ آئندہ كبھی اس قسم كی بہتان تراشی میں حصے دار نہ بنیں ، اس طرح اس سورت میں حرمِ نبوت كی عفت و عصمت كا اعلان فرما دیا گیا ۔
۳. عقیدہ و ایمان اور نورحق كی تین مثالوں سے وضاحت
اس سورت میں اللہ تبارك وتعالی نے عقیدہ و ایمان اور نورحق جس كے ذریعے سے اللہ تعالی مخلوق كو ہدایت دیتا ہے ، كو واضح كرنے كے لیے تین مثالیں ذكر كی ہیں (۱) پہلی مثال میں مؤمن كے دل كے نور كو اس چراغ كے نور كے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے جو صاف شفاف شیشے سے بنی ہوئی كسی قندیل میں ہو اور اس قندیل كو كسی طاقچے میں ركھ دیا جائے تا كہ اس كا نور معین جہت ہی میں رہے جہاں اس كی ضرورت ہے، اس چراغ میں جو تیل استعمال ہوا ہے وہ تیل زیتون كے مخصوص درخت سے حاصل شدہ ہے ، اس تیل میں ایسی چمك ہے كہ بغیر آگ دكھائے ہی چمكتا دكھائی دیتا ہے ۔یہی حال مؤمن كے دل كا ہے كہ وہ حصولِ علم سے قبل ہی ہدایت پر عمل پیرا ہوتا ہے پھر جب علم آ جائے تو نورٌ علی نور كی صورت ہو جاتی ہے۔ (۲) دوسری مثال اہل باطل كے اعمال كی ہے جنھیں وہ اچھا سمجھتے تھے، فرمایا كہ ان كی مثال سراب جیسی ہے ، جیسے پیاسا شخص دور سے سراب كو پانی سمجھ بیٹھتا ہے ، لیكن جب قریب آتا ہے تو وہاں پانی كا نام و نشان بھی نہیں ہوتا ، یہی حال كافر كا ہے كہ وہ اپنے اعمال كو نافع سمجھتا ہے ، لیكن جب موت كے بعد اللہ كے سامنے پیش ہو گا تو وہاں كچھ بھی نہیں ہو گا، اس كے اعمال غباربن كر اڑ چكے ہوں گے۔(۳) تیسری مثال اہل باطل كے عقائد كو سمندر كی تہہ بہ تہہ تاریكیوں كے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے، جہاں انسان كو اور تو اور اپنا ہاتھ تك دكھائی نہیں دیتا، یہی حال كافر كا ہے جو كفر اور گمراہی كی تاریكیوں میں سرگرداں رہتا ہے۔
🌹تیسرا حصہ –سورة الفرقان، ۲۰ آیات ،(۰۱ – ۲۰) 🌹
سورة الفرقان مكی ہے اس میں ۷۷ آیات پر مشتمل چھے ركوع ہیں ان میں سے دورركوع جو بیس آیات پر مشتمل ہیں اس پارہ نمبر ۱۸ میں ہیں ، ان میں تین نمایاں نكات ہمارے پیش نظر ہیں :
۱. قرآن مجید اور رسول كریم كی عالمگیریت اور حقانیت كا بیان اور كفار كی خام خیالیوں كا ردّ
۲. توحید ۳. قیامت
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱. قرآن مجید اور رسول كریم كی عالمگیریت اور حقانیت كا بیان اور كفار كی خام خیالیوں كا ردّ
اس سورت كی پہلی آیت اللہ تبارك وتعالی كی ذات كے بابركت ہونے كے بیان سے شروع ہوتی ہے اس پس منظر میں كہ اس نے اپنے بندے پر فرقان نازل كیا تاكہ وہ تمام جہانوں كو ڈر سنائیں ۔یہاں قرآن مجید كو فرقان كے نام سے یاد كرنے سے یہ بھی معلوم ہو گیا كہ قرآن كا یہ مقام ہے كہ وہ تمام جہانوں كے لیے حق باطل كی پہچان كا ذریعہ ہے۔ توحید كی آیات كے بعد قرآن كی حقانیت كے حوالے سے كافروں كی قرآن كے بارے میں غلط بیانیوں كا ذكر اور اس كا ردّ ہے ۔اسی طرح كفا رنبی پاك صلی اللہ علیہ وسلم كے بشری معمولات پر اعتراض كرتے تھے ان كا خیال تھا كہ جو ذات ہماری طرف اللہ كے رسول كی حیثیت سے تشریف لائے اسے فرشتہ ہوناچاہیے اور اگر بالفرض انسانوں میں سے كسی كو نبوت و رسالت ملے بھی تو وہ دنیای اعتبار سے جاہ و منصب والا ہونا چاہیے ، كسی غریب اور یتیم كو یہ مقام ہرگز نہیں مل سكتا۔ اللہ تعالی نے ان كے اس باطل خیال كی بھی واضح دلائل سے تردید كی ہے۔
۲. توحید
ابتدائے سورت ہی میں اس چیز كا بیان ہےكہ اللہ تعالی كی ذات جس نے اپنے بندے پر فرقان نازل كیا ، بڑی با بركت ذات ہے ، اور وہ آسمانوں اور زمین كا بادشاہ ہے ، نہ اس كا كوئی بیٹا ہے، نہ اس كائنات كی حكومت میں اس كا كوئی شریك ہے ، اسی نے ہر چیز كو پیدا كر كے اسے ایك نپا تُلا انداز عطا كیا ہے ۔
۳. قیامت
یہ بتایا گیا ہے كہ روزِ قیامت كافروں كےمعبودان باطلہ سے اللہ تعالی پوچھیں گے كہ كیا تم نے میرے ان بندوں كو بہكایا تھا یا یہ راستے سے خود بھٹكے تھے؟ تو وہ معبودان باطلہ بھی اس وقت ان كافروں كی غفلت اور گمراہی كے گواہ بن جائیں گے ، اور ان كافروں كو بڑے بھاری عذاب میں مبتلا كیا جائے گا۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

پاکستان,91,تعلیم,48,ٹیکنالوجی,28,دلچسپ وعجیب,9,دنیا,34,شوبز,6,صحت,19,کاروبار,34,کالم,3,کھیل,20,ویڈیوز,42,
rtl
item
Haqaaiq: تفہیم القرآن(اٹھارواں پارہ) روزمرہ زندگی کے سولہ احکام و آداب
تفہیم القرآن(اٹھارواں پارہ) روزمرہ زندگی کے سولہ احکام و آداب
Understanding the Qur'an (Eighteenth Parah) Sixteen rules and manners of daily life Punjab University Lahore professor doctor Abdul Majid Nadeem
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiDUmme8O8PzfSiDzw9v30VxZpONHh4V8eDLlOQE9igK8V-gQne1oMh2LUlSsTLmptuxxcuT3ntp6YtcSaxkOI18umXaw8dy5Jm4d4hmmJBb0T48L0FLkr3U03hM2ZatfhmG13x2afsP1Jkz-Fl5FVg2XX4YY2WyL27ZTc1tTmgnCXh6slgQc0-axHHfA/s16000/al-quran-g7ac6b260d_1920.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiDUmme8O8PzfSiDzw9v30VxZpONHh4V8eDLlOQE9igK8V-gQne1oMh2LUlSsTLmptuxxcuT3ntp6YtcSaxkOI18umXaw8dy5Jm4d4hmmJBb0T48L0FLkr3U03hM2ZatfhmG13x2afsP1Jkz-Fl5FVg2XX4YY2WyL27ZTc1tTmgnCXh6slgQc0-axHHfA/s72-c/al-quran-g7ac6b260d_1920.jpg
Haqaaiq
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Eighteenth-Parah-Sixteen-rules-manners-daily-life.html
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/
https://www.haqaaiq.com/2023/04/Understanding-Quran-Eighteenth-Parah-Sixteen-rules-manners-daily-life.html
true
913436328015187053
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ منٹ پہلے 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ گھنٹے پہلے کل $$1$$ دن پہلے $$1$$ ہفتے پہلے 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست